بنی // بنی بسوہلی سڑک پر محمد آصف خان کے اہلخانہ نے بنی بسوہلی سڑک کو بند کر کے پولیس کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تین ماہ گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک پولیس کی جانب سے کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی واضح رہے کہ محمد آصف خان نوجوان لڑکے کی لاش بنی سے پانچ کلو میٹر دور گتی سڑک کے کنارے پر آج سے قبل تین ماہ پہلے ملی پائی تھی لاش کو دیکھنے کے بعد وہاں سے گزر رہے لوگوں نے پولیس کو خبر دی تھی جس کی شناخت محمد آصف ولد لیاقت علی خان ہوئی تھی بعد میں موقع پر پہنچ کر بنی پولیس نے آصف خان کی لاش کو اپنی تحویل میں لے کر ہسپتال میں لی گئی تھی اور فوسٹ مارٹم کرنے کے بعد بنی پولیس نے 174 سی آر پی سی کے تحت تحقیقات شروع کردی تھی تاہم تین ماہ گزرنے کے باوجود ایف ایس ایل رپورٹ نہ آنے پر آج آصف علی خان کے اہل خانہ نے بنی بسوہلی سڑک کو بند کر کے پولیس کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کیا اور بعد میں بنی پولیس انچارج اور تحصیلدار بنی موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو بتایا پولیس جلد ہی ایف ایس ایل رپورٹ آنے پر سخت کارروائی عمل میں لائی گئی جسکے بعد موصوف کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کیا ۔