کپوارہ//سرحدی قصبہ ترہگام میں فوج کے ہاتھو ں نوجوان کی ہلاکت کے خلاف اتوار کو 5ویں روز بھی مکمل ہڑتال رہی جبکہ کپوارہ ضلع کے دیگر علاقوں میں معمولات زندگی بحال ہوگئیں۔اس دوران مہلوک نوجوان کے چہارم کی مناسبت سے کافی لوگوں نے ترہگام آکر متاثرہ کنبے کی ڈھارس بندھائی۔5روز قبل ترہگام میں فوج کی براہ راست فائرنگ کی وجہ سے بنہ پورہ ترہگام کے 20سالہ خالد غفار جو دکانداری کر تا تھا ،جا ں بحق ہو گئے جس کے بعد ترہگام کے ملحقہ علاقوں کے لوگو ں نے ترہگام میں آکر احتجاجی مظاہرے کئے ۔لوگو ں کے احتجاج کے بعد پولیس نے فوج کے خلاف کیس درج کر کے تحقیقات شروع کی ۔خا لد کی ہلاکت کے بعد 3روز تک ترہگام اور دیگر قصبو ں میں پر تشدد مظاہرے ہوئے اور مکمل ہڑتال رہی تاہم کپوارہ ضلع کے ترہگام قصبہ کو چھوڑ کے باقی علاقوں میں زندگی اپنی پٹری پر لو ٹ آئی ۔ترہگام میں خالد کے چہارم پر مکمل ہڑتال رہی جس کی وجہ سے تمام کارو باری سر گرمیا ں متا ثر رہی ۔مہلوک خالد کے گھر میں ایک تعزیتی تقریب منعقد کی گئی جس کے دوران وہا ں پر رقت آ میز منا ظر دیکھنے کو ملے ۔بیو پار منڈل ترہگام ،اوقاف کمیٹی ترہگام ،علاقائی ویلفیر کمیٹی ترہگام ،اور سماجی و مذہبی تنظیمو ں نے خالد کے گھر جاکر ان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔