سرینگر//عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے مبینہ طور سنگبازی میں ملوث نوجوانوں کے خلاف درج معاملات کو واپس لئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے برسہا برس سے جیلوں میں سڑائے جارہے سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ منتخبہ نوجوانوں کے خلاف نہیں بلکہ سب کے خلاف درج معاملات واپس لئے جانے اور ساتھ ہی پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے غلط اور بے جا استعمال کو بند کردیا جانا چاہیئے۔ انجینئر رشید نے کہا’’اگرچہ بعض نوجوانوں کے خلاف درج ایف آئی آر کی واپسی کوئی بہت بڑی بات نہیں ہے کہ جس پر جشن منایا جائے لیکن اس سے یقینی طور ان نوجوانوں اور انکے خاندانوں کو کچھ نہ کچھ راحت مل سکتی ہے کہ جنہیں ایک یا دوسری وجہ کیلئے ناحق مختلف معاملوں میں پھنسایا گیا تھاــ‘‘۔انجینئر رشید نے تاہم کہا کہ سرکار کو اسی پر بس کرنے کی بجائے مسرت عالم بٹ، قاسم فکتو،آسیہ اندرابی،غلام قادر بٹ اور سرینگر سے دلی تک کی جیلوں میں برسہابرس سے بند دیگر قیدیوں کو بھی فوری طور رہا کردینا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو اپنی ذمہ داریاں سمجھ لینی چاہیئں اور اس بات کا جواب دینا چاہیئے کہ عدالتی نظام کا تمسخر اڑاتے ہوئے مسرت عالم جیسے لوگوں کو بار بار کیوں اور کس لئے بدنام زمانہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کواپنے مخالفین پر الزامات لگانے کی بجائے تہار جیل میں بند کشمیریوں کو واپس وادی لے آنے میں کردار ادا کرنا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح کے اقدامات سنجیدگی سے کئے جائیں تو ان سے نہ صرف با معنیٰ مذاکرات کے دروازے کھل سکتے ہیں بلکہ ستر سال سے چلے آرہے تنازے کے حل کی سبیل بھی نکل سکتی ہے جس میں مزید تاخیر بر صغیر میں نیوکلیائی جنگ کی وجہ بن سکتی ہے۔