نوجوانوں کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے معدنیات اور قدرتی وسائل پر مقامی آبادی کا حق :بخاری

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// اپنی پارٹی سربراہ سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو اْن ناسازگار حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، جو ماضی کی غلطیوں کی وجہ سے پیدا ہوچکے ہیں۔ پارٹی امیدوار امتیاز پرے کی طرف سے حلقہ انتخاب سوناوای کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد سوناواری سمبل کے ونگی پورہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ اگر وہ منتخب ہوئے تو پارٹی تمام مقامی مسائل اور شکایات کو مؤثر طریقے سے حل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا نہ صرف اس حلقے کے لیے نہیں بلکہ پورے جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لیے ایک واضح وژن ہے۔ ہم عوام کی خدمت کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘

 

انہوں نے مزید کہا، ’’اپنی پارٹی لوگوں، خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ایک باوقار زندگی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد جیلوں میں ہے، اور ہزاروں افراد کو پتھراؤ اور دیگر جرائم سے متعلق الزامات کا سامنا ہے۔ ہم نظربندوں کی رہائی کو یقینی بنانے، عام معافی کا اعلان کرنے اور انہیں امن، خوشحالی اور بہبود کے راستے کی طرف رہنمائی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارے نوجوان ہمارا مستقبل ہیں اور ہم انہیں ان کی ماضی کی غلطیوں کے باعث پیدا ہونے والے منفی حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔ ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ ہمارے بہت سے نوجوانوں کو پاسپورٹ کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ روزگار کے مواقع کی کمی نے لاکھوں نوجوان مرد اور خواتین کو بے روزگاری سے دوچار کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا، “اگر اپنی پارٹی اقتدار میں آتی ہے، تو ہم اقتدار سنبھالنے کے چھ ماہ کے اندر سرکاری شعبے میں ملازمت کی تمام آسامیاں پْر کر دیں گے۔ اس اقدام سے تقریباً دو لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔ مزید برآں، تین ماہ کے اندر 1.25 لاکھ ڈیلی ویجروں کو مستقل بنائیں گے۔سید محمد الطاف بخاری نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ ’’اپنی پارٹی کان کنی سے متعلق موجودہ پالیسیوں کو منسوخ کر دے گی۔ یہ پالیسیاں اور قوانین باہر کے لوگوں کو معدنیات اور قدرتی وسائل کے معاہدے حاصل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ان قدرتی وسائل پر مقامی لوگوں کا حق ہونا چاہیے۔ موجودہ قوانین اور پالیسیاں مقامی لوگوں کے مفادات کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔‘‘