نعیم اختر کی طرف سے دائر ہتک عزت معاملہ

سرینگر//سینئر پی ڈی پی لیڈرنعیم اختر کی طرف سے دائر کئے گئے ہتک عزت کے ایک معاملے میں سرینگرکی ایک عدالت نے پیپلزکانفرنس رہنما اورسابق ممبراسمبلی جڈی بل عابدانصاری کیخلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا ۔چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سرینگر نے یہ وارنٹ عابدانصاری کیخلاف ایک مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں عدالت میں پیش نہ ہونے کے بعد جاری کئے۔نعیم اختر نے یہ کیس انصاری اور بی جے پی لیڈر خالدجہانگیر کیخلاف عدالت میں نومبر میں دائر کیا جب ان دونوں نے پی ڈی پی لیڈر کیخلاف الزامات جو شکایت کنندہ کے مطابق بے بنیاد تھے، عائدکرنے پر عام معافی طلب نہیں کی۔ پی ڈی پی لیڈر نے تین صحافیوں ارنب گوسوامی اور اس کے دوساتھیوں کیخلاف ،اُس کی ٹیلی ویژن چنل پر ’’بے بنیاد الزامات‘‘ اور توہین آمیزرپورٹ نشر کرنے پر بھی ایک کیس دائر کیا ہے۔خالد جہانگیر نے عدالت میں پیش ہوکر مچلکہ ضمانتی داخل کیا۔عدالت نے سبھی مدعاعلیہ کو اگلی پیشی پر9فروری 2019کوحاضر رہنے کی ہدایت دی ہے ۔انصاری جو 2014سے گزشتہ ماہ ریاستی اسمبلی کے تحلیل کئے جانے تک پی ڈی پی کے ممبراسمبلی تھے اورجہانگیر نے نعیم اختر کیخلاف علیحدہ علیحدہ الزمات عائد کئے تھے کہ انہوں نے  بی جے پی پی ڈی پی مخلوط حکومت میں بطور وزیر برائے تعمیرات عامہ کے بدعنوانیاں کیں۔ خالد جہانگیر جو پروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن کے نائب چیئرمین تھے ،نے گورنر کو ایک مکتوب لکھ کر کاموں کی الاٹمنٹ میں وزیر پر بدعنوانیوں  کے الزامات عائد کئے۔ نعیم اختر کانام لئے بغیر جہانگیر نے الزام لگایا تھا کہ اُ س وقت کے وزیرتعمیرات نے اپنے منظور نظر افراد کو زبانی ہدایت پر اعلیٰ درجے کے پروجیکٹ الاٹ کئے۔