جسے بھی کعبۂ پُرنور کا دِیدار ہوجائے
چمک جائے مقدر اُس کا بیڑا پار ہوجائے
جسے بھی رب کی رحمت سے کبھی انکار ہوجائے
تو کعبے میں وہی اِنکار بھی اقرار ہوجائے
محمدؐ کے نقوشِ پایہ چلنا سیکھ لے مومن
کہیں ایسا نہ ہو یہ زندگی بے کار ہوجائے
غموں کا کوئی پربت اپنے آڑے آنہیں سکتا
محمدؐ چاہیں تو ہر راستہ ہموار ہوجائے
ہمیں بھی بُوند اک دیجئے محمدؐ آبِ کوثر کی
کہ صحرا جیسی اپنی زندگی گلزار ہوجائے
کرم ہو آپ کا آقا، پلک جُھکتے مِرے گھر کی
ہر اک چھت نقرئی اور سونے کی دیوار ہوجائے
بہت خوش بخش انسان ہے مُقدر کا سکندر ہے
کہ جوعشقِ رسول اللہؐ میں بیمار ہوجائے
کوئی بھی دُھندلاپن اُس کی آنکھ کو پھر چُھو نہیں سکتا
جسے بھی گنبدِ خضرا سے سچا پیار ہوجائے
مدینے اور مکّے کا تبھی دیدار ہوتا ہے
تمنّا تِیر بن کر جب جگر کے پار ہوجائے
سِمٹ آئے ہر اک عرشِ بریں پرواز میں اِس کی
اگر پنچھی ؔ پہ بھی نگۂ کرم سرکار ہوجائے
سردار پنچھیؔ
کھنہ، پنجاب موبائل نمبر؛9417091668