نعتیں

سفرِ محمود سے واپسی
رہنمائی کو کعبہ کی دشائیں ساتھ لایا ہوں
محمدؐ سے جو کی تھیں وہ وفائیں ساتھ لایا ہوں
شہہِ ابرار کے در سے کہاں خالی میں لوٹا ہوں
جہاں والو میں رحمت کی فضائیں ساتھ لایا ہوں
مہک جائے گا وہ پل میں جو میرا لمس چُھولے گا
معطر وہ مدینے کی ہوائیں ساتھ لایا ہوں
مرا ہے کام اب بس چومنا دن رات آنکھوں سے
تصور میں میں روضے کی قبائیں ساتھ لایا ہوں
ہوا بھی احترماً جس جگہ دھیرے سے چلتی ہے
وہاں سے مصطفےٰؐ کی میں ادائیں ساتھ لایا ہوں
بڑی چاہت سے تکتا تھا مجھے وہ گُنبدِ خصریٰ
مُرادوں کے لئے مانگی دُعائیں ساتھ لایا ہو
سحر انگیز بن کر گونجتی تھی جو اذاں ہر سُو
سکونِ قلب کو اُس کی صدائیں ساتھ لایا ہو

پرویز مانوسؔ
آزاد بستی نٹی پورہ سرینگر
موبائل نمبر؛9419463487

سلام
حق کی خاطر سر دیا شبیرؑ نے
کر دیا وعدہ وفا شبیرؑ نے
موت کو بھی کربلا کے دشت میں
زندگی کر دی عطا شبیرؑ نے
کون قاری ایسا کہ قرآنِ پاک
بر سرِ نیزا پڑھا شبیرؑ نے
اک تلاطم سے یہ کشتی دین کی
ہاں بچائی ناخدا نے شبیرؑ نے
لکھ دیا خونِ جگر سے لاالہٰ
بر زمینِ کربلا شبیرؑ نے
تھا جو ہم شکلِ رسولِ کردگار
وہ علی اکبرؑ دیا شبیرؑ نے
شوق سے شادابؔ جلتی ریت پر
کر دیا سجدہ ادا شبیرؑ نے

شفیع شادابؔ
پازلپورہ شالیمارسرینگر کشمیر
موبائل نمبر؛9797103435