نظمیں

خبر
جس دن میں چھوڑ ڈالا یار شہر تیرا
دل ڈھونڈتا ہے چہرہ دن دوپہر تیرا

غم یا خوشی ہو کہتا تھا مجھ سے
پل کی جدائی نہ سہتا تھا مجھ سے

دل میں وہ دھڑکن بن کے بسا ہے
کیسے کہوں کہ وہ مجھ سے جدا ہے

میری طرح وہ بھی روتا تو ہوگا
اشکوں سے سرمہ کو دھوتا تو ہوگا

جا! چاند جا کر لاناخبر اب
کیسا ہے یار میرا کیسا شہر اب

بشارت کریمی
بہار

قطعات
میں اپنی اوقات سے آگے نکل گیا
ساتھ چل کر رہبروں کے پائوں پھسل گیا
تاروں کو چھونے کی میں نے بھی جستجو کی
رستے میں رات ڈھل گئی سورج نگل گیا

نہ کھیلو وقت سے کھلونوں کی طرح
سجا لو تم یہ ڈالی ہے گلابوں کی طرح
اگر قسمت نہیں زیست کا ہر پل تمہارا ہے
وقت سے چھین لو پھل موسموں کی طرح

ڈوب کر غم کے ساگر میں ساحل مجھے دکھتا ہے
راستہ فنا کا بس یہ حاصل مجھے دکھتا ہے
ہار جیت کا کھیل سارا نام زندگی کا ہے
جسے کم نصیبی کا گلہ وہ کاہل مجھے دکھتا ہے

بتا دیئے سچ کی طرح جھوٹے فسانے تھے
کیسے بکھر گئے خواب جو سہانے تھے
سبھی اپنے تھے آپ کے، بزم میں آپ کی
نہ تھی نظر ہم پر کرم کی ہم ہی بیگانے تھے

سعید احمد سعید
احمد نگر، سرینگر
موبائل نمبر؛9906726380

بیٹیاں
رب کی طرف سے عنایت ہوتی ہیں بیٹیاں
ہر مرضِ دل کی شفاعت ہوتی ہیں بیٹیاں
ہوتی ہیں والدین کی مؤنس و غم خوار
اللہ کی اِک سعادت ہوتی ہیں بیٹیاں
سسرال میں بھی میکے کا رہتا انہیں خیال
انسانیت کی قیادت ہوتی ہیں بیٹیاں
سسرالیوں کی بہی خواہی ہے اُنکا من
میکے کی دل سے سعادت ہوتی ہیں بیٹیاں
بیٹی، بہو، رفیقۂ حیات، ماں کا روپ
فکر و فنوں کی صداقت ہوتی ہیں بیٹیاں
کیوں اُنکی ولادت پہ تم ہوتے ہو پُرملال
ہر ہر قدم پہ راحت ہوتی ہیں بیٹیاں
آزاریٔ دل اُنکی تو کرنا نہیں کبھی
کانچ کی نزاکت ہوتی ہیں بیٹیاں

غلام نبی نیئرؔ
کولگام کشمیر
موبائل نمبر;9541547612

بیٹیاں
کتنی حساس ہوتی ہیں
یہ بیٹیاں۔
شادی سے پہلے
سارے گھر پر راج کرتی ہیں
شادی کے بعد
ان کے کپڑے
بیگ میں ہی رہتے ہیں۔
انہیں لگتا ہے
اب ان کپڑوں کے لئے
کوئی الماری خالی نہیں۔
بری معصومیت
سے اپنے آپ کو
پرایا کردیتی ہیں

روحیؔ جان
نوگام بائی پاس سرینگر
موبائل نمبر؛9906940144