نظربندوں کی حالت ناگفتہ بہ:حریت (گ)

 سرینگر// حریت (گ) نے تحریک حریت رہنما محمد رستم بٹ (سوپور) کی جیل میں ناسازصحت اور مسلسل نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موصوف کو ڈاکٹروں نے فوری طور پر سرجری کرانے کا مشورہ دیا ہے البتہ حکومت انہیں رہا کرتی ہے اور نہ ان کے مناسب علاج ومعالجے کی طرف کوئی توجہ دی جاتی ہے۔ حریت نے مسلم لیگ رہنما عبدالاحد پرہ کو مقامی پولیس اسٹیشن کے بجائے سرحدی علاقے کے نوگام تھانے میں رکھنے اور گھروالوں کو ان سے ملنے نہ دینے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا ہے کہ حکومت سیاسی قیدیوں کو انتقام گیری کا نشانہ بنارہی ہے اور انہیں حراست کے دوران میں بھی ہر ممکن طریقے سے تنگ اور ہراساں کیا جاتا ہے۔ بیان میں مسرت عالم بٹ، امیرِ حمزہ شاہ، محمد یوسف لون، میر حفیظ اللہ، عبدالغنی بٹ، عبدالسبحان وانی، محمد یوسف فلاحی، محمد شعبان ڈار، بشیر احمد قریشی، رئیس احمد میر، محمد یوسف بٹ شیری، غلام محمد خان سوپوری، سلمان یوسف،غلام محمد تانترے، محمد شعبان خان (سوپور)، حاکم الرحمان اور عبدالعزیز گنائی سمیت تمام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پُرامن سیاسی سرگرمیوں پر مسلسل قدغن عائد رکھنے سے حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں ۔ حریت نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور عالمی ریڈکراس کمیٹی کے علاوہ حقوق بشر کے لیے سرگرم تمام اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالتِ زار کا نوٹس لیں اور ان کی فوری رہائی کے لیے اپنے اثرورسوخ کو استعمال میں لائیں۔