جموں//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے ایک میٹنگ کے دوران کورونا وائرس خطرات سے نمٹنے کے لئے مختلف محکموں کی طرف سے کئے جارہے اِقدامات کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ ہر ایک ضلع ہسپتال کے ساتھ ساتھ سکمز اور دیگر طبی اِداروں میں علیحدہ وارڈوں کا تعین کیا گیا ہے۔میٹرنٹی ہوم صنعت نگر سرینگر کو پہلے ہی ایسولیشن ہسپتال کے طور پر نامز د کیا گیا ہے جہاں کورین ٹائن کی سہولیات دستیاب رکھی گئی ہے۔ہر ایک معاونت کے ساتھ ساتھ گورنمنٹ میڈیکل کالج نے مشتبہ معاملات کا نمونے جمع کرنے کیلئے عملہ اور دیگر آلات دستیاب کرائے ہیں۔سرینگر ہوائی اَڈے پر روزانہ آنے والے سیاحوں اور مُسافروں کی سکریننگ کے لئے کورونا وائرس کے پانچ ہیلپ ڈیسک قائم کئے گئے ہیں جہاں نیم طبی عملہ اور دیگر سازو سامان دستیاب ہیں۔سکریننگ کیمپ شاہراہ کے مختلف مقامات پر بھی قائم کئے گئے ہیں۔اِس موقعہ پر مزید بتایا گیا ہے کہ دَس اضلاع میں آر ٹی آئی معاملات بشمول او پی ڈی کی روزانہ نظر گزر کھی جانے کو ممکن بنایا جارہا ہے۔ہر ایک ضلع میں آر آر ٹی اور نمونے جمع کرنے کی سہولیات دستیاب رکھی گئی ہیں۔میٹنگ میں مزید بتایاگیا کہ گبھرانے کی کوئی بات نہیں ہے اور کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے طبی اِدارے تیار ہیں۔ڈویژنل کمشنر نے نجی ہسپتالوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور سے تمام سہولیات سے لیس ایسولیشن وارڈس قائم کریں اور اِس تعلق سے مشتبہ معاملات کی جانکاری ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز اور ضلع اِنتظامیہ کو دیں۔تمام ہوٹل مالکان ، ہاوس بوٹ مالکان، ٹرانسپورٹر وں کو ہدایت دی گئی ہے کہ باہر سے آنے والے بیمار لوگوں کا خاکہ نزدیکی صحت اِداروں کو پیش کریں۔
۔2مشتبہ مریض فرار ، واپس داخلِ ہسپتال
نیوز ڈیسک
جموں//کوروناوائرس سے ممکنہ طور متاثر دو مریض جموں ہسپتال سے بھاگ گئے تاہم بعد میں انہیں دوبارہ پکڑ کر ہسپتال میں داخل کیاگیا۔ سروال جموں کی ایک خاتون، گذشتہ دنوں ایران سے واپس آئی تھی اور ابتدائی علامات پانے کے بعد اُسے جموںمیڈیکل کالج ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ اس کے علاوہ ستواری کا ایک شخص ، جنوبی کوریا سے واپس آیا تھا، اُسے بھی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ میڈیکل کالج ہسپتال کے آسولیشن وارڈ میں صرف یہی دور مریض موجود تھے جو بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب وہاں سے بھاگ گئے تاہم بعد میں انہیں جمعرات کو واپس ہسپتال میں لاکر داخل کیا گیا۔