نئی دہلی//یو این آئی// وزیر داخلہ امت شاہ نے کل ناگالینڈ کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حالات کشیدہ مگر کنٹرول میں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت اس واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے کنبوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہے ۔پیر کو ایوان زیریں لوک سبھا میں اس بارے میں بیان دیتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ حکومت وہاں کے حالات پر قابو پا کر ماحول کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کے لیے وہ خود ریاستی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ مرکزی حکومت کے شمال مشرقی امور کے ایک سینئر افسر کو موقع پر بھیجا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اس واقعہ کی تحقیقات کے احکامات دیتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے ۔واقعہ کی تفصیلی معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج کو ایک گاڑی سے عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کی اطلاع ملی تھی، اس لیے اس کے کمانڈوز نے مشکوک جگہ پر پہنچ کر گاڑیوں کی چیکنگ شروع کی۔ جب ایک گزرنے والی گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا گیا تو ڈرائیور نے گاڑی روکنے کی بجائے اسے بھگانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ گاڑی میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے شبہ میں سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے گاڑی پر فائرنگ کی۔ اس گاڑی میں آٹھ افراد سوار تھے ۔ گولہ باری کے واقعہ میں آٹھ میں سے دو افراد زخمی ہوئے ۔ بعد ازاں جب گاڑی میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کا خدشہ غلط ثابت ہوا تو فوجی جوانوں نے زخمیوں کو اسپتال لے جاکر ان کا علاج شروع کیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کچھ مقامی لوگ وہاں جمع ہوگئے اور سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں کو نقصان پہنچانا شروع کردیا۔ انہوں نے وہاں بھی فائرنگ کی اور فوجیوں پر حملہ کیا، جس میں کئی فوجی زخمی ہوئے ۔ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے اپنے دفاع میں اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے گولی چلائی جس سے مزید سات شہری ہلاک اور کچھ زخمی ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اور ریاست کے کمشنر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
مہلوکین کے اہل خانہ کو 11لاکھ اور سرکاری ملازمت دینے کا اعلان
نئی دہلی //ناگالینڈ تشدد کے دوران15 لوگوں کے ہلاک ہونے کی خبریں اب تک سامنے آ چکی ہیں۔ ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے ان مہلوکین کے حوالے سے ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے اہل خانہ کو حکومت 11 لاکھ روپے اور سرکاری ملازمت دے گی۔ وزیر اعلیٰ نے یہ جانکاری سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے ذریعہ دی۔ ناگالینڈ پولیس نے پیر کے روز 21ویں پیرا ایس ایف کمانڈوز کے خلاف شہریوں پر گولی باری میں مبینہ طور پر ملوث ہونے اور قتل کا معاملہ درج کیا۔اس دوران ناگالینڈ کے مون ضلع کے اوٹنگ میں ہوئی فائرنگ کے واقعہ کے خلاف ریاست بھر میں پیر کی صبح چھ بجے سے دوپہر 12 بجے تک چھ گھنٹے کے لئے بند کا اعلان کیا گیا۔ناگا اسٹوٹنٹ فیڈریشن (این ایس ایف) نے اس بند کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں اگلے پانچ دنوں تک کسی طرح کا کوئی تہوار نہ منائیں اور آج سے پانچ دن تک سوگ منائیں۔این ایس ایف نے اس واقعہ پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کی مذمت کی ہے ۔انہوں نے سوگوار لواحقین کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا۔ این ایس ایف نے مرکزی حکومت سے اے ایف ایس پی(افسپا) ایکٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے اس قانون کو ختم کرنے کے لئے ایک خصوصی اسمبلی اجلاس کا مطالبہ کیا،ساتھ ہی کہا کہ اوٹنگ فائرنگ کے متاثرین اور واقعہ میں زخمی ہوئے لوگوں کو حکومت کے ذریعہ مناسب معاوضہ دیا جائے ۔اس واقعہ میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت دینے کے لئے لوگوں نے موم بتی جلاکر انہیں سلام کیا۔