کوہیما// شمال مشرقی ریاست ناگالینڈ (Nagaland) میں اتوار کو اْس واقعہ کے بعد کشیدگی بڑھ گئی، جس میں مبینہ طور پر سیکورٹی فورس کی گولی سے کچھ عام لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ یہ واقعہ مون ضلع (Mon District) تیرو گائوں (Tiru Village) میں تب ہوا جب سیکورٹی فورس نے ان لوگوں کو مبینہ طور پر این ایس سی این (NSCN) کے مشتبہ عسکریت پسند سمجھا۔ نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق واقعہ میں کم سے کم 13 لوگوں کی موت ہوئی ہےجبکہ 11زخمی ہوگئے۔ اس کے بعد ضلع میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ وہیں وزیراعلیٰ نے لوگوں سے امن کی اپیل بھی کی ہے۔فائرنگ کے اس واقعے کے بعد مقامی لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور احتجاج کرنے لگے۔ احتجاجی لوگوں میں قریب میں واقع فورسز کیمپ پر حملہ کیا جہاں مبینہ طور پر 1اہککار کی موت واقع ہوگئی۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان بے قصور تھے۔ وہ قریب کی کوئلہ کان سے گھر واپس آرہے تھے۔ اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے سی ایم نیفیو ریو (Neiphiu Rio) نے ایس آئی ٹی جانچ کی بات کہی ہے۔ جانکاری کے مطابق واقعہ سے ناراض لوگوں نے سیکورٹی فورس کی کچھ گاڑیوں میں آگ لگادی۔
شاہ نے واقعہ پر کیا غم کا اظہار
نئی دہلی// (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ناگالینڈ کے مون ضلع کے اوٹنگ گاؤں میں ہونے والے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا ہے جس میں مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں دس عام شہری مارے گئے۔اس واقعہ میں سیکورٹی فورسز کا ایک جوان ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ شاہ نے کہا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات خصوصی تحقیقاتی ٹیم سے کرائی جائے گی اور اس معاملے میں جلد از جلد انصاف کو یقینی بنایا جائے گا۔اتوار کو ایک ٹویٹ پیغام میں، شاہ نے کہا ’’مجھے ناگالینڈ کے اوٹنگ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ سے دکھ پہنچا۔