سرینگر// پی ڈی پی سنیئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو نے پارٹی کی سیاسی امورسے متعلق کمیٹی کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکی نامزدگی محض خوش آمد ہے نہ کہ احوال کی درستی ہے۔ڈاکٹر حسیب درابو اور سید الطاف بخاری کو بطور ممبر نامزد کرنے کے2روز بعد ہی ڈاکٹر درابو نے اس نامزدگی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ڈاکٹر درابو نے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے،جس کی ایک کاپی کشمیر عظمیٰ کے پاس بھی دستیاب ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی امورات کمیٹی میں بے شمار توسیع کی وجہ سے اختیارات کا فقدان ہے اور اس تناظر میں جماعت کی تنظیم نو اور بحالی مفاہمت کے برعکس یہ فیصلہ خوش کرنا نظر آرہاہے‘‘۔ انکا کہنا ہے کہ کمیٹی میں نہ صرف ماضی قریب میں اختیارات کا فقدان رہا،بلکہ دانستہ طور پر یہ ظاہر کرایا گیا کہ اس میں اختیارات کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی بھی حیرانگی نہیں ہے کہ پارٹی کے آئین کے تحت سیاسی اموات کی کمیٹی میں ممبران کی حد کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ڈاکٹر درابو نے کہا کہ11کے مقابلے میں18 ممبران میں10کا اضافہ کر کے28تک پہنچایا گیا۔مکتوب کے مطابق’’ اس پر سنجیدگی سے فکر کرنے کے بعد،میں اس بات پر قائل نہیں ہواکہ سیاسی امورات کی کمیٹی حقیقی معنوں میں با اختیار ہے کہ ریاستی سیاست کو موجودہ صورتحال کی ہیت سے باہر نکالنے کی پیشرفت میں ضرورت ہے‘‘۔ درابو نے محبوبہ مفتی کے نام جو خط روانہ کیا ،اس میں کہا گیا کہ کمیٹی اس قابل بھی نہیں ہے کہ وہ آزادانہ خیالات کے فریم ورک میں سیول سوسائٹی کے نظام اقدار کی بحالی اور تجدید کیلئے راہیں تلاش کر سکے،جو کہ خطر ناک طریقے سے خراب ہوئے ہیں۔خط کے آخر میں ڈاکٹر درابو نے پارٹی صدر محبوبہ مفتی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا’’ آپ کی طرف سے مجھے نامزد کرنے کیلئے شکریہ ادا کرتا ہوں،تاہم اس بات پر معذرت خواہ ہو ںکہ میں سیاسی امورات کی کمیٹی کا حصہ بننے کیلئے عاجز ہوں‘‘۔