نالہ سندھ سے ریت اور بجری نکالنے کا معاملہ

گاندربل//نالہ سندھ سے ریت اورباجری نکالنے والے سینکڑوں افراد نے اہل خانہ سمیت گنگر ہامہ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقع پر ممبر اسمبلی گاندربل شیخ اشفاق جبار نے مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور احتجاج میں شرکت کی۔حال ہی میں منی سیکریٹریٹ میں محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ نے پانچ سال کے عرصے تک نالہ سندھ سے ریت اورباجری نکالنے کے لئے 6 بلاکوں پر مشتمل بولی کا عمل مکمل کیا جس میں کم سے کم بولی 8لاکھ 50 ہزار ایک بلاک برم سر نالہ کو ہوئی جبکہ آرڑ بلاک کو 2کروڑ 40 لاکھ روپے کی بولی لگائی گئی۔مقامی مزدور پیشہ افراد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بولی لگانے کا طرز عمل سراسر زیادتی اور ناانصافی ہے کیونکہ محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ نے آرڑ بلاک کیلئے  2 کروڑ 40 لاکھ روپے بولی لگائی کیونکہ اس بلاک میں 200 سے زائدمزدوری کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ دیگر 5 بلاکوں میں 40 لاکھ زائد کسی بلاک کی بولی نہیں لگائی گئی ۔احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ اس زیادتی اور ناانصافی کے خلاف ہم اہل خانہ اور بچوں سمیت احتجاج پر مجبور ہیں کیونکہ ایسے بھی ہم فاقہ کشی پر مجبور کردئے گئے ہیں۔اس موقع پر ممبر اسمبلی گاندربل شیخ اشفاق جبار نے کہا کہ نالہ سندھ میں ریت باجری نکالنے کے لئے مقامی مزدوروں کو مدنظر رکھتے ہوئے بولی لگانی چاہئے تھی۔انہوں نے کہا کہ وہ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سے مداخلت کی اپیل کریں گے۔