عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// رومشی نالہ، پلوامہ میں غیر قانونی کان کنی نے نیشنل گرین ٹریبونل کی توجہ مبذول کرائی ہے، جس کی وجہ سے پلوامہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈپٹی کمشنر)اور جے اینڈ کے اسٹیٹ انوائرمینٹل امپیکٹ اسسمنٹ اتھارٹی (SEIAA) کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔جسٹس پرکاش سریواستو (چیئرپرسن) اور ڈاکٹر اے سینتھل ویل (ماہر رکن)کی زیر صدارت این جی ٹی نے سماجی کارکن ڈاکٹر راجہ مظفر بھٹ کی طرف سے دائر درخواست کا جواب دیا۔
بنچ نے ضلع مجسٹریٹ پلوامہ اور SEIAA کو ہدایت کی کہ وہ 5 فروری 2024 کو ہونے والی اگلی سماعت سے پہلے تفصیلی رپورٹیں پیش کریں۔اپنے حکم میں، بنچ نے اصل درخواست میں اٹھائے گئے اہم ماحولیاتی مسائل کو تسلیم کیا اور جواب دہندگان کو نوٹس جاری کرنا ضروری سمجھا۔ مزید برآں انوائرمنٹ امپیکٹ اسسمنٹ اتھارٹی، اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، پلوامہ، کو ہدایت کی گئی کہ وہ اگلی سماعت سے کم از کم ایک ہفتہ قبل اپنی رپورٹیں داخل کریں۔گرین ٹریبونل کو مطلع کیا گیاکہ مقررہ علاقہ اور بھاری مشینری کا استعمال سے کان کنی کی سرگرمی نے پائیدار ریت کان کنی کے رہنما خطوط، 2016، ریت کی کان کنی کے لیے نفاذ اور نگرانی کے رہنما خطوط، 2020، اور 4 مارچ 2022 کو ماحولیاتی کلیئرنس (EC) کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔درخواست گزار ڈاکٹر مظفر نے امید ظاہر کی کہ یکم جون سے دودھ گنگا میں ندی کے کنارے کی غیر قانونی کان کنی کو روکنے میں این جی ٹی کی مداخلت کی طرح رومشی نالہ بھی آنے والے مہینوں میں اس طرح کی سرگرمیوں سے پاک ہو جائے گا۔