نئے زرعی قوانین کسان مخالف،احتجاج کی حمایت

 کولگام// ملک بھر میں کسانوں کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت کے متعارف کروائے گئے نئے زرعی بلوں کی وجہ سے جموں و کشمیر کو زرعی ریاست ہونے کی وجہ سے بے حد نقصان اٹھانا پڑے گا۔کولگام میں پارٹی کنونشن سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ سی پی آئی (ایم) کسانوں کے خلاف مودی سرکار کی طرف سے شروع کی جانے والی بدنیتی مہم کی مذمت کرتی ہے، ہم کسانوں کے ستمبر 2020 میں پارلیمنٹ میں بی جے پی کی مرکزی حکومت کے ذریعہ غیر جمہوری طریقے سے بنائے گئے تین کارپوریٹ بلوں کو ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، ہم بجلی کے ترمیمی بل 2020 کو بھی منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں جس سے نہ صرف کسانوں کے لئے بجلی کے نرخوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا بلکہ ملک کے تمام دیہی اور شہری صارفین کو بھی نقصان ہوگا۔ان کاکہناتھاکہ زراعت جموں و کشمیر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور یہ نئے فارم بل پورے ملک کی طرح خطے کے کسانوں کے مفادات کو نقصان پہنچائیں گے، جموں و کشمیر میں تقریبا 70 فیصد آبادی براہ راست یا بالواسطہ زراعت اور اس سے وابستہ شعبوں سے آمدن حاصل کرتی ہے اور اس طرح کے بلوں کا براہ راست اثر ان پر پڑے گا، ان دنوں جو کچھ بھی پنجاب ، ہریانہ اور دہلی میں دیکھنے میں آرہا ہے وہ اسی حکومت کی طرح ہے جو اپنے عوام اور اپنے کسانوں کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے،بی جے پی حکومت کا جبر بے مثال ہے ، لیکن کسانوں کی مزاحمت ناقابل یقین ہے، یہ کسانوں کو مودی سرکار کا تحفہ ہے ، جو قوم کو خوراک کی حفاظت فراہم کررہے ہیں۔تاریگامی نے کہاکہ جموں و کشمیر کے کسان بھی احتجاج کرنے والے کسانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور ہم ان کے ساتھ اور ان کے حقیقی مطالبات کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔تاریگامی نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر میں جاری ضلع ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) انتخابات میں لوگ بی جے پی کی تفریق پسندانہ اور فرقہ وارانہ سیاست کے خلاف ووٹ ڈالیں،ووٹ ڈالنے سے دوررہنا جموں وکشمیر کے لوگوں کے مفادات کو نقصان پہنچائے گا کیونکہ تاریخ اور تجربے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نہ تو ووٹنگ نے اور نہ ہی بائیکاٹ نے کشمیر کی سیاسی صورتحال کو تبدیل کیا تاہم ، انتخابات کا بائیکاٹ عملی طور پر لوگوں کی طاقت کا باعث بنا، یہی وجہ ہے کہ جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے اچانک اعلان ہونے کے باوجود ان انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے رہنما دعویٰ کررہے ہیں کہ وہ بنیادی سطح پر کام کررہے ہیں جو محض ایک دھوکہ ہے۔ اس موقعہ پر خطاب کرنے والے دیگر افراد میں محمد افضل پیری ، محمد یوسف لون ، غلام محی الدین اور ظہور احمد راتھر شامل ہیں۔