کراچی//آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ دوستی کی پیشکش کو کمزور نہ سمجھے۔آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیول اکیڈمی کراچی میں پاسنگ آوٹ پریڈ میںتقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ بہت بھاری قیمت چکانے کے بعد ملک میں امن قائم ہوا ہے، ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا۔جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نے جنگوں کی نوعیت اور طاقت کے توازن کو تبدیل کردیا ہے، سائنس ٹیکنالوجی میں جدید ترقی سے خود کو باخبر رکھنا ضروری ہے، ہم ہائبرڈ جنگ کے بڑھتے خطرات کا شکار ہیں جس سے نمٹنے کے لیے ہمیں روایتی سوچ کو بدلنا ہوگا اور نیا طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا، دشمن کی نئی چالوں کو سمجھ کر ان کا جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا، میڈیا، فکری محاذ اور سائبر اسپیس میں بھی کسی سرجیکل اسٹرائیک کا جواب دینے کے لیے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہمیں غیر اعلانیہ جنگ کے سبوتاڑ مرحلے یا دہشتگردی سے ابھی نکلنا ہے جبکہ تخریب کاری کا مرحلہ بھی شروع ہوگیا ہے، پہلے کی طرح نئے خطرات کے مرکزی کردار ہمارے اپنے لوگ ہیں، یہ لوگ نفرت، خواہشات ، زبان، مذہب یا سوشل میڈیا کے حملوں سے گمراہ ہوگئے ہیں، اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں زیادہ بہتر بیانیہ پیش کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہپاکستان 1971، 1979 اور 2001 کے ہولناک اثرات سے گزرا ہے، پاکستان امن پر یقین رکھتا ہے کیونکہ جنگوں سے تباہی و ہلاکتوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا، تمام تنازعات کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی حل کیا جاسکتا ہے اور امن سب کے حق میں ہے، اسی لیے افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے لیے سخت محنت کررہے ہیں، ہماری نئی حکومت نے پورے خلوص کے ساتھ بھارت کی طرف بھی دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے، لیکن اس دوستی کی پیشکش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ایک دوسرے سے لڑنے کی بجائے بھوک، ناخواندگی اوربیماریوں سے جنگ کرنی چاہیے۔