نئی دلی میں امت شاہ کی زیر صدارت اہم میٹنگ

نئی دہلی//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو نئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی اور جموں و کشمیر کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ سرینگرمیں 2ٹیچروں کی ہلاکت کاواقعہ رونماہونے کے فوراً بعد طلب کی گئی یہ ہنگامی میٹنگ تقریباً3 گھنٹے تک جاری رہی ۔وزارت داخلہ کے عہدیداروں کے مطابق ، یہ ایک’باقاعدہ مجموعی سیکورٹی میٹنگ‘تھی جس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول ، ہوم سیکرٹری اجے بھلہ ، ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو اروند کمار ، بارڈر سیکورٹی ڈائریکٹر جنرل پنکج سنگھ ، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے چیف کلدیپ سنگھ اور وزارت داخلہ کے دیگر حکام نے شرکت کی۔سلامتی امورکاجائزہ لینے کیلئے منعقدہ یہ اہم اجلاس دوپہر 12 بجے وزارت داخلہ آفس میں شروع ہوا اور تقریبا2بجکر45منٹ ختم ہوا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ میٹنگ میںاینٹی ڈرون حکمت عملی اور جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں سے منسلک دیگر سیکورٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سرحد پار سے سازشیں کرنے اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی منصوبہ بندی کرنے والے عسکریت پسندوںاور دیگر بڑے مسائل کو بھی زیر بحث لایاگیا۔ میٹنگ کے دوران مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے مرکزی داخلہ سیکریٹری سے کہاکہ جموں وکشمیر بالخصوص وادی کی تازہ صورتحال کے بارے میں وہاں کی حکومت سے ایک تفصیلی رپورٹ طلب کی جائے اوراس بات کویقینی بنانے کی ہدایت دی جائے کہ شہری ہلاکتوںکے واقعات پرفوری روک لگائی جائے ۔میٹنگ کے دوران امت شاہ نے سیکورٹی ایجنسیوںکے اعلیٰ حکام سے کہاکہ جموں وکشمیرمیں جنگجوئیانہ سرگرمیوں کاقلع قمع کرنے کیلئے مشترکہ کارروائیوں میں مزیدتیزی لائی جائے اوروہاں خفیہ نیٹ ورک کومزید متحرک اورفعال بنایا جائے ۔خیال رہے مرکزی سرکار کے عوامی رابطہ پروگرام کے سلسلے میں مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ رواں ماہ کے آخرمیں جموں وکشمیر کے تین روزہ دورے پرآرہے ہیں۔