نئی تعلیمی پالیسی کے تحت تبدیلیاں

سر ینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے  یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو جموںوکشمیرکی یونیورسٹیوں کے کلہم کام کاج میںمعیاری بہتری لانے کے لئے نقش راہ مرتب کرنے کے لئے کہا ہے۔ اُنہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کے تحت جموںوکشمیر پر مرکوز تبدیلیاں لانے کے علاوہ یوٹی کے اندرون و بیرون یونیورسٹیوں میں اساتذہ کو تربیت فراہم کرکے درس و تدریس کے نظام میں تبدیلی لانے کی بھی ہدایت دی۔لیفٹیننٹ گورنر راج بھون میں یونیورسٹیوں کے کا کام کا جائزہ لینے لئے طلب کی گئی میٹنگ کی صدارت کررہے تھے۔لیفٹیننٹ گورنر نے وائس چانسلروں کو نئی تعلیمی پالیسی سے جموںوکشمیر کو مستفید کرانے اور اس کی عمل آوری میں درپیش مشکلات سے متعلق تجاویز اور شفارشات طلب کیں۔ اُنہوں نے وائس چانسلروں کو منظور شدہ عملے میں سے فیکلٹی کی بھرتی اور ترقیوں سے متعلق رِپورٹ منظور شدہ نشستوں میں سے اِندراجات کی تعداد آئینی اِداروں کی منعقدہ میٹنگوں کے علاوہ وائس چانسلر کے دفتر میں نامزدگیوں ، منظوریوں وغیرہ سے متعلق اِلتوأ میں پڑے معاملات کے بارے میں بھی مفصل رپورٹ طلب کی۔لیفٹیننٹ نے کہا کہ جموںوکشمیر کی ثقافت مایہ ناز ہے اور اس کی تاریخ کافی قدیم ہے ۔اُنہوں نے یوٹی کی ثقافت کی ترقی کے فروغ کے لئے تجاویز طلب کیں۔اُنہوں نے تعلیم کے معیار میں بہتری لانے اور صنفی برابری اور سماج کے پسماندہ طبقوں اور ناداروں کی تعلیمی فلاح و بہبود یقینی بنانے کے لئے کہا۔ اُنہوں نے یوٹی اور مقامی لوگوں تک یونیورسٹی کے فوائد پہنچانے کے بارے میں بھی جانکاری طلب کی۔اُنہوں نے وائس چانسلروں کو تبادلہ اور بھرتی عملوں میں شفافیت برتنے اور بھرتی قواعد و ضوابط میں نشستیں مخصوص رکھنے پر سختی سے عمل درآمد کرنے کے لئے کہا۔ ٹیکنالوجی پر مبنی درس و تدریسی  کے ذرئع کا بھرپور استعمال کرنے پر زور دیا۔ اِس کے علاوہ ای۔ تدریسی ذرائع اور دیگر آئی سی ٹی ٹیکنالوجی پر مبنی تدریسی پروگراموں کے ذریعے طلباء اور اکیڈیمی ارکان کو منسلک کرنے پر زور دیا ۔انہوں نے یونیورسٹیوں میں ماحولیات ، آب گاہوں ، مقامی طور میوہ اُگانے والوں اور اس کی مارکیٹنگ ، ٹرانسپورٹیشن ، سیاحتی سرگرمیوں میں بہتری لانے وغیرہ سے متعلق تحقیقی سرگرمیوں کے بارے میں بھی جانکاری طلب کی۔ یونیورسٹیوں کے کام کاج کا مفصل جائزہ لیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے وائس چانسلروں سے مستقبل کے لائحہ عمل، نئی تدریسی تیاریوں ، آن لائن امتحانات ،نصاب پر نظر ثانی او رانتظامی سرگرمیوں ، حصولیابیوں ، بجٹ رقومات ، تحقیقی سرگرمیوں ، سالانہ کنووکیشن ، داخلوں اور مختلف پروگراموں اور کورس طلبا کے داخلہ سے متعلق مفصل رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہا۔دوران میٹنگ وائس چانسلروں نے یونیورسٹیوں کے کام کاج سے متعلق مفصل تفصیلات دیتے ہوئے انہیں یونیورسٹیوں کو ترقی دینے کے لئے اُٹھائے گئے اختراعی اور اصلاحی اقدامات کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ دوران میٹنگ یونیورسٹیوں کو درس و تدریس کے مسائل سے بھی لیفٹیننٹ گورنر کو آگاہ کیا گیا۔