میڈیکل کالج اننت ناگ میں خاتون کی موت

اننت ناگ //میڈیکل کالج اننت ناگ میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی سے ایک خاتون کی موت کے خلاف لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے اس کیلئے ذمہ دار طبی عملہ کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔اطلاعات کے مطابق68 سالہ حاجرہ بیگم ساکنہ کٹپورہ یاری پورہ کی طبیعت جمعہ کو اچانک خراب ہوگئی جس کے بعد خاتون کے اہل خانہ نے اُسے علاج معالجے کے لئے سب ڈسٹرکٹ اسپتال یاری پورہ میں داخل کیا، تاہم یہاں موجود ڈاکٹروں نے اُسے مزید علاج کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ ریفر کیا۔ اہل خانہ کے مطابق خاتون کو سانس لینے میں کافی دقت آرہی تھی تاہم جی ایم سی میں تعینات ڈاکٹروں نے خاتون کی طبی جانچ کی اور نہ ہی وینٹی لیٹر فراہم کیا۔جس کے باعث خاتون کی طبیعت مزید بگڑ گئی اور وہ فوت ہوگئی ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ آئی سی یو میں وینٹی لیٹر دستیاب ہونے کے باوجود بھی علیل خاتون کو وینٹی لیٹر فراہم نہیں کیا گیا ۔احتجاجی لواحقین نے الزام عائد کیا کہ اسپتال میں تعینات ڈاکٹر صاحبان اثر رسوخ رکھنے والے افراد کو وینٹی لیٹر فراہم کر رہے ہیں۔لواحقین نے ڈاکٹروں کی لاپرواہی کے خلاف میڈیکل کالج کے احاطے میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجیوں نے میڈیکل کالج انتظامیہ اور ڈاکٹروں کے خلاف زبردست ناراضگی کا اظہار کیا اور ملوث ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کی مانگ کی۔گورنمنٹ میڈیکل کالج کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کو اسپتال میں داخل کرتے ہی ڈاکٹروں نے ا س کی طبی جانچ کی تاہم مسلسل کوششوں کے باوجود وہ لوگ خاتون کو بچا نہیں سکے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ احتجاجی لوگوں نے اسپتال کی توڑ پھوڑ کی جو قابل مذمت ہے۔