سری نگر// نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق ترجمان اعلیٰ آغا روح اللہ مہدی نے میڈیکل طلبا پر پاکستان کی جیت پر جشن منانے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بیانیے کی جنگ کا مقابلہ یو اے پی اے جیسے قوانین کے تحت مقدمے درج کرنے سے نہیں کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایسا کرکے حکومت یہ واضح کرتی ہے کہ ان کے پاس بیانیے کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنا کوئی بیانیہ ہی نہیں ہے ۔موصوف سابق ترجمان نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا۔انہوں نے یہ ٹویٹس دوبئی میں جاری کرکٹ عالمی کپ کے ٹی ٹونٹی میچ میں پاکستان کی ہندوستان کے خلاف جیت پر جشن منانے کے الزام میں دو میڈیکل کالجوں کے طلبا پر مقدمے درج کرنے کے رد عمل میں کئے ۔آغا روح اللہ کا ٹویٹ میں کہنا تھا،’’بیانیوں کی جنگ یو اے پی ایز لگا کر نہیں لڑی جاتی ہے ، اس طرح آپ (حکومت) یہ بات واضح کرتے ہیں کہ آپ کے پاس کوئی بیانیہ ہی نہیں ہے ، اس محاذ پر آپ ناکام ہوگئے ہیں، یو اے پی اے اور اس جیسے قوانین ہی جائے پناہ ہیں‘‘۔ان کا دوسرے ٹویٹ میں کہنا تھا،’’پانچ اگست کے اُس دن آپ نے متکبرانہ انداز میں کھڑے ہوکر ہمیں یہ حکم سنایا تھا کہ ہمیں بی جے پی اور آر ایس ایس کی مرضی کے عین مطابق ہی زندگی گذر بسر کرنی ہے ، تہذیبوں میں ایسا نہیں ہوتا ہے لہذا کشمیر میں آپ کی ناکامیوں کا سلسلہ اسی دن سے شروع ہوا ہے ‘‘۔قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر کے دو میڈیکل کالجوں کے طلبا پر پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے الزام میں مقدمے درج کئے گئے ہیں جس کی یہاں کی سیاسی جماعتوں نے مذمت کی ہے ۔
میڈیکل طلباء کے خلاف کیس
