سرینگر//کشمیر ایڈیٹرس گلڈ نے کشمیر میں میڈیا کو کمزور کرنے کی حکومت کی منظم کوششوں پر فکر و تشویش کا اظہار کیا ہے ۔اپنے ایک حالیہ اجلاس جس میں میڈیا خاص کر مقامی اخبارات کو در پیش مشکلات کا احاطہ کیا گیا۔گلڈ نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ کچھ اہم ایشوز پر فیصلہ لے کر اُن فیصلوں پر عملی جامہ پہنانا شروع کر کے جو میڈیا کے ساتھ باہمی اتفاق رائے سے لئے گئے تھے ۔گلڈ نے حکومت کے کچھ اداروں کی جانب سے میڈیا کو ’تابع‘ رکھنے کی بالواسطہ یا بلاواسطہ کوششوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کوششوں کا مقابلہ کر کے انہیں ناکام بنادیا جائیگا ۔اجلاس میں اس بات کو محسوس کیا گیا کہ گلڈ اور حکومت میں کچھ اہم ایشوز پر اتفاق رائے سے فیصلے لئے گئے ان میں کافی ترمیم کی جا رہی ہے، جس پر گلڈ کو تشویش ہے ۔ان ایشوز میں ایکریڈتیشن پالیسی، سرینگر میں ایوان صحافت،نام نہاد اصلاحات کا عمل، اشتہارات کے نئے نرخ اور دوسرے ایشوز قابل ذکر ہیں ۔گلڈ کو امید تھی کہ وزیر اطلاعات کی تعیناتی کے بعد ان ایشوز پر فوری عمل در آمد ہو گا، لیکن ایسا نہیں ہو پایا ہے۔ اجلا س میں گلڈ نے کہا کہ میڈیا کا گلا گھونٹنے کے بجائے اسے مزید مستحکم بنانا ہی ریاست، جس کو کئی چیلینجز درپیش ہیں، کے فائدے میں ہے ۔