میوہ اُگانے والوں کی مشکلات دور کی جائیں

سرینگر //پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین حکیم یاسین نے نئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر زور دیا ہے کہ وہ پہلی فرصت میں میوہ صنعت کو وبائی بیماری کرونا وائرس کی وجہ سے درپیش سخت مشکلات کے ازالہ کی طرف اپنی  توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے مانگ کی کہ میوہ اگانے والوں اور میوہ تاجروں کو اپنا مال بغیر کسی رکاوٹ کے فروخت کرنے کے لیے  پچھلے سال کی طرح رواں موسم کے دوران بھی مارکیٹ انٹرونشن  (   MIS ) سکیم کو لاگو کریں۔ انھوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے تقریباً 52 لاکھ نفوس  بلواسطہ یا بلا واسطہ طور میوہ تجارت کے ذریعے اپنا روزی روٹی حاصل کرتے ہیں اس لئے اس صنعت کو موجود مالی بحران سے بچانا وقت کی ضرورت ہے۔ایک بیان میں حکیم یاسین نے کہا کہ گزشتہ سال 5 اگست کے نا خوشگوار واقعات اور اب  اس سال وبائی بیماری کرونا وائرس کی وجہ سے میوہ صنعت کے ساتھ وابستہ کسانوں اور تاجروں کو کروڑوں روپے کا مالی خسارہ اٹھانا پڑ رہا ہے اس لیے حکومت کو جموں وکشمیر خاص کر کشمیر سے میوہ فصل کو ملک کی مختلف میوہ منڈیوں تک بھیجنے کے لیے مارکیٹ انٹرونشن سکیم کو فوری طور لاگو کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا چونکہ  سیب اور ناشپاتی کی فصل پہلے ہی تیار ہوگئی ہے اس لیے مارکیٹ انٹرونشن سکیم کے لاگو کرنے میں کسی قسم کی تاخیر میوہ صنعت سے وابستہ لوگوں کے لیے زبردست ذہنی و اقتصادی مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔حکیم یاسین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر زور دیا کہ وہ میوہ صنعت سے وابستہ لوگوں کی مالی و ذہنی پریشانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے متاثر میوہ اگانے والوں اور تاجروں کے لئے ایک جامع راحت پیکیج کا اعلان کریں جس میں تمام کسان کریڈٹ کارڈ قرضوں کو معاف کیا جانا اور کھادوں کی خرید پر سبسڈی فراہم کرنا لازمی طور  شامل ہو۔