مینڈھر//سب ڈسٹر کٹ ہسپتال مینڈھر میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی عدم موجودگی میں مریضوں بالخصوص سرحدی فائرنگ میں زخمی ہونے والے افراد کو راجوری اور جموں ریفر کر دیا جاتا ہے۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مینڈھر کے سرحدی علا قوں میں لگاتار چل رہی فائرنگ و دیگر واقعات کے پیش آنے کے باوجود سب ضلع ہسپتال مینڈھر میں ماہر ڈاکٹروں کی تعینات و حاضری کی ممکن نہیں بنایا جا رہاہے ۔سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعیناتی کے معاملہ پر متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ آفیسران کی جانب سے بھی مختلف بیانات دئیے جارہے ہیں جن سے صاف ظاہر ہے کہ متعلقہ محکمہ کی ملی بھگتی کی وجہ سے مینڈھر میں ڈاکٹروں کی تعینات عمل میں نہیں لائی جارہی ہے ۔انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ماہ ایک سرجن سپیشلسٹ ڈاکٹر کو ہسپتا ل میں تعینات کیا گیا تھا لیکن مذکورہ ڈاکٹر ڈیوٹی پر ابھی تک حاضر نہیں ہوا ۔مقامی لوگوں نے محکمہ صحت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ سرحدی فائرنگ کے دوران مینڈھر ہسپتال میں سہولیات وڈاکٹروں کی عدم موجودگی کی وجہ سے زخمیوں کو راجوری و گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال جموں ریفر کردیا جاتا ہے ۔یاد رہے کہ اس وقت ہسپتال میں گائنا کولو جسٹ ،سرجن ،فزیشن اور ہڈیوں کے ڈاکٹر کی آسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مقامی لوگوں نے ریاستی انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سب ضلع ہسپتال مینڈھر میں مریضوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ڈاکٹرں کی تعیناتی عمل میں لائی جائے ۔چیف میڈیکل آفیسر پونچھ نے غیر حاضر ڈاکٹر کی تعیناتی پر بولتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اس سلسلہ میں ایک نوٹس جاری کر دیا ہے جبکہ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز نے کہاکہ ’ہو سکتا ہے کہ متبادل ڈاکٹر کی تعیناتی پر غور کیا جارہا ہے ۔
مینڈھر ہسپتال میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی عدم موجودگی
