مینڈھر//مینڈھر کو الگ ضلع کا درجہ دینے کی مانگ پر پیر کے روز گورنمنٹ ڈگری کالج مینڈھر کے طلباء نے مین چوک میں احتجاجی دھرنا دیا جس کی وجہ سے جموں ۔مینڈھر شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک گاڑیوں کی آمدورفت بند رہی ۔احتجاجی طلباء کا کہنا تھا کہ ریا ستی حکومت فو ری طور پر مینڈھر کو ضلع کا درجہ دے کیو نکہ مینڈھر ایک ایسا علا قہ ہے جہا ں پر ضلع کا ہو نا لا زمی ہے ۔انہوںنے کہاکہ مینڈھر کا زیا دہ حصہ سر حدی پٹی پر واقع ہے اور فا ئر نگ و گو لہ با ری کا سلسلہ رکنے کا نا م نہیں لے رہا ہے جس کی وجہ سے انتظامیہ کو بھی کام میں مشکلات کاسامنا کرناپڑتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ علاقے کو ضلع میں تبدیل کیاجائے تاکہ مسائل کو مقامی سطح پر ہی حل کیاجاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویسے بھی مینڈھر ایک کثیر آبا دی والا علا قہ ہے اور لو گو ں کو پو نچھ جا نے کیلئے کئی مشکلا ت کا سامنا کر نا پڑ تا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی مینڈھر میں احتجاج کئے گئے لیکن اس وقت تک حکو مت نے کو ئی اقدام نہیں کیا ۔ ان کاکہناتھاکہ ضلع راجوری میں چار نئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر دفاترقائم کئے گئے ہیں لیکن ضلع پونچھ کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے جلدکوئی اعلان نہ کیاتو حالات کی ذمہ داری خود اسی پر عائد ہوگی ۔اس دوران احتجاج کررہے طلباء اور پولیس کے درمیان توتومیں میں بھی ہوئی تاہم معززین نے مداخلت کرکے حالات کو خراب ہونے سے بچالیا ۔ طلباء لیڈر دلشاد جٹ کا کہنا ہے کہ اگر چند دنو ں کے اندر حکو مت نے کوئی فیصلہ نہ کیا تو احتجاج مینڈھر کے کو نے کو نے تک پھیل جا ئے گا اور حکومت کے لئے حالات کو قابو کرنا مشکل ہوجائے گا۔ احتجاج کو دیکھتے ہوئے ایس ایچ او مینڈھر بھی موقعہ پر پہنچے اور انہوںنے طلباء کو یقین دلایاکہ ان کے اس مطالبے کو حکام کے نوٹس میں لایاجائے گاجس کے بعد طلباء پرامن طور پر منتشر ہوئے اور گاڑیوں کی آمدورفت کا سلسلہ بحال ہوگیا۔