مینڈھر//ڈگری کالج مینڈھر میں طلباء کے بیٹھنے کی جگہ نہیں جس کی وجہ سے ان کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے۔مینڈھر ڈگری کالج کی عمارت 2005 میں بنی تھی جس کو بارہ سال گزر گئے ہیں اورکوئی بھی نئی عمارت کلاسز کے لئے نہیں بنائی گئی جبکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ طلباء کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے ۔آج کل مینڈھر ڈگری کالج میں 1200 کے قریب طلباء زیر تعلیم ہیں اور ان میںزیادہ تعداد طالبات کی ہے ۔ذرائع کے مطابق ان دنوں اساتذہ کو کلاسز لگانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ بچوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے ایک ساتھ کلاسیں نہیں لگ سکتی جس کی وجہ سے دس بجے سے لے کر چار بجے تک مختلف اوقات میں کلاسیں لگانی پڑتی ہیں جس سے دور دراز کے بچوں کو سخت مشکلات کا سامناہے ۔طلباء کے والدین کا کہنا ہے کہ ڈگری کالج مینڈھر کی جلد نئی عمارت تعمیر کی جائے تاکہ بچوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہو سکے کیونکہ مینڈھر ایک ایسا علاقہ ہے جہاں سے دور دراز علاقہ سے چل کر بچوں کو سکول آنا پڑتا ہے اور پھر وقت پر واپس بھی گھر جانا پڑتا ہے لہٰذا نئی عمارت تعمیر کرکے بچوں کو مشکلات سے نکالا جائے اور اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ ان کی پڑھائی متاثر نہ ہونے پائے ۔ اس سلسلہ میں جب ڈگری کالج مینڈھر کے پرنسپل پروفیسر شبیر حسین شاہ سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں کلاسیں لگانے میں مشکلات درپیش ہیںکیونکہ بچوں کی تعداد ہر سال بڑھتی ہی جارہی ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نئی عمارت کے لئے اعلیٰ احکام کو لکھا ہے ۔