سمیت بھارگو
راجوری//پونچھ ضلع کے درابہ چمر علاقے میں سیکورٹی فورسز اورملی ٹینٹوں کے درمیان مسلح تصادم کے2 دن بعد مینڈھر سب ڈویژن کے گائوں پٹھان تیر میں ایک اور انکائونٹر ختم ہوا جبکہ کھٹوعہ میں تازہ جھڑپ شروع ہوئی۔پولیس نے بتایا کہ سنیچر کی شام دیر گئے مینڈھر کے گورسائی چوٹی کے قریب پٹھان تیر اور قریبی دیہاتوں میں مشتبہ نقل و حرکت کی اطلاع پر سیکورٹی فورسز کے ذریعہ ایک محاصرہ اور تلاشی آپریشن شروع کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات جنگل میں چھپے ملی ٹینٹوں نے فوج اور پولیس کی تلاشی ٹیم پر فائرنگ کی جس پر جوابی کارروائی کی گئی اور اس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔پولیس نے مزید بتایا کہ علاقے میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری روانہ کی گئی اور اتوار کی صبح ملی ٹینٹوں کیخلاف آپریشن میں شدت پیدا کی گئی جس کے بعد صبح کے اوقات میں فائرنگ کا تازہ تبادلہ ہوا جس کے بعد دوپہر تک علاقے سے درمیانی فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے مقام کے قریب خون کے دھبے دیکھے گئے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملی ٹینٹوں میں سے ایک زخمی ہوا ہے، ۔انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کو ابھی بھی محاصرے میں رکھا گیا ہے اور فرار ہونے والے ملی ٹینٹوں کی تلاش کے لیے تلاشی مہم جاری ہے۔دو سے تین ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے بارے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، پولیس اور فوج نے ہفتہ کی شام علاقے میں مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن جاری ہے اور فورسز نے کم از کم دو کلومیٹر کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ادھرحکام نے بتایاکہ سنیچر کی دوپہر بنی کٹھوعہ کے دور دراز علاقے نوکنالی نالہ میں پولیس و فورسزکی تلاشی پارٹی ملی ٹینٹوں کی فائرنگ کی زد میں آگئی۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس پارٹی نے جوابی فائرنگ کی اور آخری اطلاعات ملنے تک فریقین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کافی دیر تک جاری رہا۔حکام نے بتایا کہ فرار ہونے والے راستوں کو بند کرنے اور ملی ٹینٹوں کو بے اثر کرنے میں مدد کے لیے کمک بھیج دی گئی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ چھاترو کشتواڑ میں دو روز قبل فوج کی گشتی پارٹی پر گھات لگا کر کئے گئے حملے میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر سمیت 2فوجی اہلکار ہلاک اور 2اہلکار زخمی ہوئے۔ اس تصادم آرائی میں بھی ملی ٹینٹ فرار ہوئے تھے۔
3دن، 6جھڑپیں
ادھرجموں صوبے کے پانچ اضلاع میں گزشتہ3 دنوں کے دوران ملی ٹینٹوں کے ساتھ چھ انکائونٹر ہوئے ، جن میں دو فوجی اہلکار اور دو ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں جبکہ تین فوجی زخمی ہوئے ۔اسمبلی انتخابات سے قبل ان مقابلوں کو سیکورٹی سیٹ اپ کی طرف سے سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے جس میں پولیس، فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز کے اعلی افسر سیکورٹی کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 3 دن پہلے بسنت گڑھ کے بالائی علاقوں میں ایک انکائونٹر ہوا تھا جس میں فورسز نے دو ملی ٹینٹوں کوہلاک کیا گیا ۔اس کے بعد جمعہ کو چھاترو کشتواڑ میں ایک اور انکائونٹر ہوا ،جس میں دو فوجی جوانوں نے اپنی جان گنوائی جبکہ دو زخمی ہوئے ۔اسی دن، پونچھ میں سرنکوٹ کے درابہ چمر کے جنگلات میں انکائونٹر ہوا جس میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوںکے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ہفتہ کو راجوری ضلع کے نوشہرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر فوجی دستوں نے ملی ٹینٹوں کو نشانہ بنایا جس میں فوج کا ایک جے سی او فوجی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہوگیا۔اتوار کو اس خطے میں جڑواں تصادم ہوا جس میں پہلا تصادم پونچھ کے مینڈھر سب ڈویژن کے گا ئوں پٹھان تیر میں ہوا جبکہ دوسرا انکا ئونٹر کٹھوعہ ضلع کے بنی علاقے میں ہوا۔