سرینگر// حریت (ع)نے تنظیم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو پچھلے کئی روز سے مسلسل خانہ نظر بندرکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی آمرانہ اور انتقام گیرانہ سوچ کا عکاس قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں حریت ترجمان نے اس بات کیلئے حکمرانوںکو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ وہ سیاسی محاذ پر حریت اور میرواعظ کے ساتھ مقابلہ کرنے کے بجائے اقتدار اور فوجی طاقت کے بل پر یہاں کے عوام اور قیادت کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔ ترجمان نے حکمرانوں کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے مذاکرات پر زور کو ایک ڈھونگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ایک طرف یہاں کے عوام پر ظلم و ستم ڈھارہے ہیں اور یہاں کی مقبول قیادت کو گھروں میں نظر بند کرکے اُن کی سیاسی سرگرمیوں پر قدغنیں عائد کررہے ہیں لیکن دوسری طرف عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے اُن کی ہمدردی کا ڈرامہ رچاتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ عوام اور یہاں کی قیادت حکمرانوں کے ان ہتھکنڈوں سے اچھی طرح سے واقف ہیں اور کسی بھی طرح کے ظلم و ستم یا جبر و زیادتیوں سے تحریک کے تئیں اُن کی وابستگی کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔
میرواعظ کی مسلسل نظر بندی سرکاری بوکھلاہٹ کا نتیجہ:حریت ع
