میرواعظ کی مسلسل نظربندی | عوامی مجلس عمل کا اظہارتشویش

سرینگر//عوامی مجلس عمل نے تنظیم کے سربراہ میرواعظ محمد عمرفاروق کی مسلسل نظربندی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے تمام نظربندوں کی رہائی پرزوردیا ہے اور کہا ہے کہ جامع مسجد کے منبرومحراب مسلسلخاموش رکھنے سے اہلیان کشمیرکے جذبات مجروح کئے گئے ہیں۔ایک بیان کے مطابق تنظیم کے ایگزیکیٹواراکین کے اجلاس میں کہا گیا کہ سخت اور لگاتارنظربندی کے سبب میرواعظ کی نہ صرف تمام تر سیاسی ،ملی اور سماجی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں بلکہ حکام کے اس غیر قانونی طرز عمل کے سبب موصوف کے انفرادی اور بشری حقوق بھی طاقت کے بل پر سلب کرلئے گئے ہیں جو قابل مذمت ہے ۔اجلاس میں یہ بات زور دیکر کہی گئی کہ عوامی مجلس عمل اپنے قیام کی مدت سے برابر اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اور اس کیلئے میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ ،بانی تنظیم مرحوم مولوی محمد فاروق اور موجودہ سربراہ تنظیم میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق اس بات پر زور دیتے آرہے ہیں کہ  برصغیر کے عوام  کے روشن مستقبل ، بقا اور خوشحالی کیلئے پر امن ذرائع سے دیرینہ مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل نکالا جانا ناگزیر ہے تاکہ پورے خطے میں سیاسی استحکام کے ساتھ ساتھ دائمی امن و سلامتی کا قیام ممکن ہو سکے ۔اجلاس میں  اس امر پر بھی فکرمندی کا اظہار کیا گیا کہ اس دوران کشمیریوں کی سب سے بڑی عبادتگاہ اور رشد و ہدایت کا عظیم مرکز جامع مسجد سرینگر کے منبر و محراب بھی جبرا مسلسل خاموش رکھے گئے ہیں جو اہلیان کشمیر کیلئے حد درجہ تکلیف دہ اور باعث اضطراب ہے ۔اجلاس میں میرواعظ کی نظر بندی سمیت تمام سیاسی رہنما ، کارکنان اورنوجوان جو جموںوکشمیر سمیت بھارت کی مختلف جیلوں میں قید و بند کی زندگی گذار رہے ہیں ،کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور مرکزی جامع مسجد کو نماز جمعہ کیلئے کھول دینے کا پر زور مطالبہ کیا گیا ۔