میرواعظ کا این آئی اے کے سامنے حاضر ہونے کا فیصلہ

سرینگر//حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ہیڈکوارٹرس میں حاضر ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔۔ حریت کے ایگزیکٹو اراکین پروفیسر عبدالغنی بٹ، بلال غنی لون اور مسرور عباس انصاری، میرواعظ کے ہمراہ نئی دہلی جائیں گے۔واضح رہے کہ انہیں 18 اپریل کو نئی دہلی میں این آئی اے  ہیڈکوارٹرس میں حاضر ہونے کے لئے کہا گیا ہے۔ ادھر حریت (ع) کا ایک اہم اجلاس اتوار کو میرواعظ عمر فاروق کی رہائش گاہ میرواعظ منزل میں منعقد ہوا۔بیان کے مطابق اجلاس میں این آئی اے کی جانب سے حریت چیئرمین کو تیسری بار پھرسے سمن جاری کرکے انہیں بطور شاہد نئی دلی طلب کرنے کی کارروائی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پُر زور مذمت کی گئی۔اجلاس میں کہا گیا کہ اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد میرواعظ کو ہراساں کرنا اور قیادت کوان کے سیاسی افکار و نظریات کی بنیاد پر مجرموں کی صف شامل کرنے کی بھونڈی کوشش ہے۔اجلاس میں یہ بات واضح کی گئی کہ اگر چہ حریت چیئرمین کا این آئی اے کی جانب سے نوٹس میں ابھارے گئے نکات کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے تاہم موصوف نے اپنے قانونی مشیر کے ذریعے اپنے تحفظات خاص طور پر اپنی سلامتی کے تئیں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ایجنسی کو نئی دلی کے بجائے سری نگر میں اپنا تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔اجلاس میں کہا گیا کہ این آئی اے کی جانب سے تازہ نوٹس کے ذریعے اگرچہ حریت چیئرمین کی نئی دلی میں سلامتی کو یقینی بنانے کی بات کہی گئی ہے تاہم دیگر سنگین نوعیت کے تحفظات کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے لہذا یہ فیصلہ لیا گیا کہ حریت ایگزیکٹو کونسل کے معزز اراکین بھی حریت چیئرمین کے ہمراہ نئی دلی جائیں گے۔قبل ازیں سرکردہ علمائے کرام، مشائخ اور مفتیان عظام نے ہفتہ کو اپنے ایک مشترکہ بیان میں میرواعظ کی این آئی اے کے مرکزی دفتر (نئی دہلی) میں طلبی کو ہراسانی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود کہ میرواعظ نے متعلقہ ایجنسی کو تعاون دینے کی بات کی ہے لیکن ہراسانیوں کا عمل مسلسل جاری ہے۔