سرینگر//انجمن نصرة الاسلام کے بانی میرواعظ رسول شاہ کے 111ویں وصال پر تقریب منعقد ہوئی جس میں مقررین نے ان کی سماج کے تئیں کی گئی خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیا۔ راجوری کدل میں انجمن کے مرکزی ہال (آڈیٹوریم) میںتقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے جنرل سیکریٹری محمد الطاف نے انجام دی جبکہ انجمن کے ایجوکیشن سیکریٹری ڈاکٹر جی ایم خان، اسلامیہ اورینٹل کالج کے منتظم ©غلام محی الدین اورنصرةالاسلام کے مدیر ایم ایس الرحمن شمس اور دیگر اساتذہ اور طلباءنے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے میرواعظ رسول شاہ کی قوم و ملت کے تئیں گرانقدر دینی، علمی، اصلاحی، دعوتی اور سماجی خدمات پر انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کو جہالت، غربت، اور ظلمت سے نکالنے کیلئے جو کارہائے نمایاں اور گرانقدر خدمات انجام دیں وہ کشمیر کی عصری تاریخ کا ایک روشن باب ہے ۔مقررین نے کہا کہ انجمن کی بنیاد ڈال کر میرواعظ رسول شاہ نے کشمیر کے ظلمت کدے میں ایک چراغ روشن کرکے تعلیمی بیداری کی جو مہم شروع کی اور لا علمی اور جہالت کیخلاف جو جہاد شروع کیا ،اس کے شاندار نتائج آج ہم اپنے سامنے دیکھ رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ آج سے تقریباً سوا سو سال پہلے انجمن کے قیام اور اسکے توسط سے اہالیان کشمیر کی تعلیمی بیداری کے مہم کو آغاز کرنے کے حوالے سے میرواعظ رسول شاہ کے کارنامے انتہائی اہم اور سنہرے حروف سے لکھے جانے کے لائق ہے۔مقررین نے واضح کیا کہ ماضی کی طرح آج بھی انجمن قوم کے غریب اور پسماندہ طبقہ کے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرکے انہیں اپنے حقوق سے روشناس کرانے میں مصروف عمل ہے۔ اس دوران میرواعظ رسول شاہ کے ایصا ثواب کیلئے اسلامیہ اورینٹل کالج کے پرنسپل مفتی غلام رسول سامون کی پیشوائی میںقرآن خوانی کی ایک بابرکت اور نورانی مجلس آراستہ کی گئی۔ انجمن کے تحت چلنے والے مختلف تعلیمی اداروںنصرة الاسلام ٹرسٹ اننت ناگ (اسلام آباد)، اسلامیہ ہائی اسکول بجبہاڑہ، اسلامیہ سکول بوٹہ کدل اوراسلامیہ سکول صفاکدل میں خصوصی تقریبات میںمیرواعظ رسول شاہ کو خراج عقیدت ادا کیاگیا ۔ واضح رہے کہ تقریب میں صدر انجمن میرواعظ عمر فاروق حکام کی جانب سے 5 اگست2019 سے مسلسل رہائش گاہ میں سختی کے ساتھ خانہ نظر بندی رکھے جانے کے سبب شرکت نہیں کرسکے۔
میرواعظ رسول شاہ کی ملی و دینی خدمات ناقابل فراموش
