سرینگر// ڈورو اننت ناگ کے ظہور احمد کی جموں میں گرفتاری کے خلاف اس کے اہلخانہ نے سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے اُسے بے قصور قرار دیا ۔پیر کو ظہور احمد راتھر عرف ساحل کے اہلخانہ نے سرینگر کی پریس کالونی میںزور دار احتجاج کیا جس دوران احتجاج میں شامل کچھ خواتین زار قطار رونے لگیں۔احتجاج میں شامل ظہور احمد کے افراد خانہ نے دعویٰ کیا کہ گرفتار نوجوان ایک سابق جنگجوتھا جس نے 2006ء میں خود سپردگی کی ہے اور وہ فی الوقت کسی جنگجو تنظیم سے وابستہ نہیں ہے بلکہ ایک عام شہری کے طور زندگی بسر کر رہاہے۔ظہور کی ہمشیرہ نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا ’’میرا بھائی گذشتہ چار سال سے موسم سرما میں اپنے عیال کے ساتھ جموں جایا کرتا تھا ،وہ پہلے جنگجو تھا لیکن اس نے سال 2006 میں سرینڈر کیا اور اب ایک عام زندگی گذار رہا تھا‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس کو جموں میں دوران شب گرفتار کیا گیا اور اب کہا جاتا ہے کہ وہ جنگجو ہے لیکن وہ بے قصور ہے اور مختلف عارضوں میں مبتلا ہے۔افراد خانہ نے بتایا ’’ہمیں معلوم نہیں ہے کہ ان کا گرفتار بھائی کس جگہ جیل میں قید ہے، اس حوالے سے انہیں کوئی جانکاری فراہم نہیں کی گئی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہم سرکار سے انصاف چاہتے ہیں کہ وہ اس کو رہا کرے کیونکہ وہ بے قصور ہے اور اس کے2 چھوٹے بچے ہیں۔