ایم ایم پرویز
رام بن//جمعرات کی دوپہر رام بن کے میترا علاقے میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور رام بن-گول روڈ کو چار گھنٹے تک بلاک کر دیا۔وہ شراب کی دکان کھولنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جو رہائشی علاقوں میں اور ایک سکول، مندراور ایک مسجد کے قریب اور رام بن کے میترا علاقے میں ضلع ہیڈکوارٹر ٹاؤن میںکھلی ہوئی ہے۔
مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی قیادت میں مقامی باشندوں کی ایک بڑی تعداد مترا میں جمع ہوئی، اور زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔وہ مذکورہ شراب کی دکان کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے علاقے کا ماحول خراب ہو جائے گا اور نوجوان اس کے عادی ہو جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ گنجان آباد علاقوں میں جہاںسکول، مذہبی مقامات اور ضلعی دفاتر بھی موجود ہیں، بغیر اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کیے شراب کی دکانیں کھولی جارہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت معاشرے سے منشیات کے خاتمے کے لیے آگاہی کیمپ لگا رہی ہے۔ دوسری طرف حکومتی محکمہ ایکسائز جان بوجھ کر کچھ تاجروں کو شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دے رہا ہے۔بعد ازاں تحصیلدار رام بن، دیپ کمار، ڈی وائی ایس پی ہیڈکوارٹر رام بن، اوم پرکاش اور پولیس اور سول انتظامیہ کے دیگر افسران موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین کو منانے کی پوری کوشش کی۔کافی غور و خوض کے بعد دکان میں رکھے گئے تمام شراب کے ذخیرے کو کسی اور جگہ منتقل کر دیا گیا۔ افسران نے احتجاج کرنے والے لوگوں کو یقین دلایا کہ مستقبل میں میترا میں شراب کی دکان کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس یقین دہانی پر مظاہرین نے دھرنا ختم کر دیا اور رام بن-گول روڈ پر ٹریفک دیر شام دوبارہ شروع کر دی گئی۔