میانمار کی فوج 6 ہزار قیدیوں کو رہا کرے گی

یانگون//میانمار کی فوج 6000 قیدیوں کو رہا کرے گی جن میں ایک سابق برطانوی سفیر، ایک جاپانی فلم پروڈیوسر اور ملک کے معزول لیڈر کے ایک آسٹریلوی مشیر بھی شامل ہیں۔یہ معلومات جمعرات کو بی بی سی کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں دی گئی ہیں۔بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ سابق سفارت کار وکی بومن اور تورو کوبوٹا کو اس سال کے شروع میں جیل بھیج دیا گیا تھا، جبکہ شان ٹرنل کو 2021 کی بغاوت کے فوراً بعد حراست میں لیا گیا تھا۔ فوجی جنٹا (جس نے 2021 میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے 16,000 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا ہے ) نے کہا کہ قیدیوں کو معافی میانمار کے قومی دن کے موقع پر دی گئی۔انہوں نے نشاندہی کی کہ فروری 2021 میں محترمہ آنگ سان سوچی کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور وسیع پیمانے پر مزاحمتی تحریک شروع ہوئی۔