مہلوک کمانڈر بارودی سرنگوں کاماہرتھا

سرینگر//چار بار محاصروں سے فرار ہوئے جنگجو ولید بھائی ،جو کولگام جھڑپ میںجاں بحق ہوئے ،کو ’بارودی سرنگوں کاماہر‘قرار دیتے ہوئے صوبائی پولیس سربراہ کشمیر وجے کمار نے کہا کہ شمالی کشمیرمیں جنگجوئوں کی تعداد کم ہے تاہم ان کا خاتمہ بھی کیاجائے گا۔انہوں نے اس بات کو مسترد کیا کہ پولیس جنگجوئوں کے اہل خانہ کو ہراساں کرتی ہے،تاہم صرف ایک جنگجو کی والدہ کو گرفتار کیا گیا تھا ، جس کے خلاف پولیس کے پاس کافی ثبوت ہے۔ سری نگر پولیس کنٹرول روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وجے کمار نے جمعہ کو کہا ہے کہ جیش محمد کے اعلی کمانڈر ، جو انتہائی مطلوب 12 جنگجو کمانڈروں میں سے ایک تھا ، کوجنوبی کشمیر کے کولگام علاقہ میں ایک مقابلے  کے دوران دو دیگرجنگجوئوں کے ہمراہ جان بحق کیاگیا۔ انہوں نے مہلوک جیش کمانڈر کی شناخت ولید بھائی کے طور پر کی ، جو بارودی سرنگوں کا ماہر تھا اور اب تک چار بار کریک ڈائون سے فرار ہوا تھا۔صوبائی پولیس سربراہ نے بتایا کہ کولگام کے علاقے دمحال،ہانجی پورہ کے ناگند علاقے میں ایک مشترکہ کارروائی کی گئی ، جس کے دوران 3 جنگجو مارے گئے جن میں جیش کمانڈر ولید بٹ بھی شامل ہے۔آئی جی پی نے بتایا ، مارے گئے دیگر دو جنگجوئوںکی شناخت معلوم کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل حال ہی میں شمالی کشمیر کے سوپور علاقے میں لشکر کے ایک جنگجو کے علاوہ دو دیگر جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔وجے کمارنے بتایا’’وہ بھی انتہائی مطلوب جنگجوئوں میں شامل تھا،جبکہ مزید 10 جنگجوابھی بھی فرار ہیں ، جو مطلوب ہیں ۔‘‘انہوں نے کولگام جھڑپ کو فورسز کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ و لید بھائی پچھلے ڈیڑھ سال سے سرگرم تھے اور وہ جنوبی کشمیر کے علاقوں قاضی گنڈ شاہراہ سمیت دیگر علاقوں میںسرگرم تھا۔ انہوں نے کہا’’ہم نے جیش کمانڈر سے امریکی ساخت M-4 کاربائین برآمد کرلی ہے اور اس کی ہلاکت ہمارے لئے بہت بڑا کارنامہ ہے۔‘‘صوبائی پولیس سربراہ نے بتایا کہ ایک اور جنگجو جو10نتہائی مطلوب جنگجوئوںمیں شامل ہے ،ساجد عرف حیدر ہے ، جو سوپور میں سرگرم ہے اور اس نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں پولیس سے کہا گیا تھا کہ وہ جنگجوئوںکے کنبوں کو نشانہ نہ بنائے،تاہم آئی جی کشمیر نے بتایا’’بی جے پی کارکن کے اغوا ، جسے بعد میں بازیاب کیا گیا،میں ملوث وہ ہی تھا۔‘‘جنگجوئوںکو اپنے پیغام میں ، صوبائی پولیس سربراہ کشمیر نے کہا کہ پولیس جنگجوئوں کے کنبوں کو نشانہ نہیں بناتی اور نہ ہی انہیں کسی طرح  سے ہراساں کرنے میں ملوث ہے۔ ان کا کہنا تھا’’صرف ایک ہی معاملہ ہے ،جہاںمارے گئے جنگجو کی والدہ کو گرفتار کیا گیا، جس کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں، یہاں تک کہ ہمارے پاس جنگجویت میں اس کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوتوں کی وجہ سے عدالت نے اس کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کیا۔آئی جی پی نے کہا کہ انتہائی مطلوب فہرست میں شامل باقی10 جنگجوئوں کی تلاش جاری ہے،جبکہ ان جنگجوئوں میں5 حزب المجاہدین ، 2 جیش اور3 لشکر طیبہ سے وابستہ ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ جیش کے تمام’’ آئی ای ڈی ‘‘ماہرین مارے گئے ہیں یا کوئی اب بھی سرگرم ہے ، انہوں نے کہا’’ایک اور پاکستانی جنگجو ہے جس کا نام عدنان بھائی عرف لامبو بھائی ہے ، جو جیش کا بارودی سرنگوں کا ماہر بھی ہے۔ آئی جی پی نے بتایا کہ دیگر جنگجوئوںکے خلاف کاروائیاں جاری رکھی جائیں گی ۔شمالی کشمیر میں جنگجویت کی صورتحال کے بارے سے پوچھے جانے پر ، آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ شمالی کشمیر میں حال ہی میں دو کامیاب آپریشن کیے گئے جس میں لشکر کے اعلی کمانڈر عثمان سمیت6 جنگجوئوں کو مارا گیا۔انہوں نے کہا شمالی کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں کی تعداد کم ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے مقابلے میں شمالی کشمیر میں سلامتی دستوں کے کیمپ دور دور ہیں،جن سے جنگجوئوں کو کچھ دیر تک بچنے کا موقعہ ملتا ہے۔ وجے کمار نے کہا’’ شمالی کشمیر میں آپریشن شروع کر دیا ہے اور باقی تمام جنگجوئوں کا خاتمہ بھی کیا جائے گا‘‘۔