کشتواڑ//ممبر قانون ساز کونسل فردوس احمد ٹاک نے وادی چناب کے لئے علیٰحدہ ڈویژن کی مانگ دہرائی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس سے ہی اس پہاڑی خطہ کی ترقیاتی کمی کو پورا کیا جا سکے گا۔مڑواہ میں پارٹی کارکنان کی جانب سے منعقدہ احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا گذشتہ تین دہائیوں کے دوران جموں کے شہری اور میدانی علاقوں نے کافی ترقی کی ہے جبکہ وادی چناب کو نظر انداز کیا گیا ہے ،جس سے وادی میں غربت کا دور جاری ہے۔وہ یہاں ہفتہ کے روز مڑواہ علاقہ کے مظاہرین سے خطاب کر رہے تھے۔جو سرکار کی جانب سے نریگا کے بقایا اجرت،سرکاری دفاتر کی نا تسلی بخش کارکردگی، ڈاکٹروں کی عدم دستیابی اور وادی کشمیر میں ہو رہی ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ وادی چناب سرکاری خزانہ کو کافی رقم مہیا کرتا ہے لیکن اسکے بدلے میں اسے کچھ نہیں حاصل ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ لگاتار سیاسی نمائندوں کے غیر ذمہ وارانہ رویہ اور انتظامیہ کی غلط پلاننگ کی وجہ سے وادی میں غربت عروج پر پہنچ گئی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ وقت آیا ہے کہ پارٹی سیاست سے بالاتر ہوکر وادی چناب کے جائز مطالبہ کے لئے ایک ہی پلیٹ فارم بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس کمپیوٹر کے دور میں بھی مڑواہ کے عوام کو اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کا راستہ اپنا نا پڑتا ہے۔لوگوں نے مبینہ شکایت کی کہ مڑواہ میں تمام سرکاری ددفاتر بند ہیں اور وہاں پر کوئی بھی ڈاکٹر دستیاب نہیں ہے۔گُذشتہ دو سال کے نریگا کے اجرت ابھی تک ادا نہیں کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکار نے لوگوں کو ٹائلٹ تعمیر کرنے کیلئے مجبور کیا لیکن ابھی تک اس ادائیگی فقط محکمہ دیہات سدھار افسران کے قریبی رشتہ داروں کو ہی ہوئی ہے، جس سے عام لوگوں میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔لوگوں کی شکایت پر ایم ایل سی نے یہ معاملہ ڈویژنل کمشنر جموں اور ڈائریکٹر دیہی ترقیات کے ساتھ بذریعہ ٹیلیفون اُٹھایا اور انہیں لوگوں کی شکایات کا فوری ازالہ کرنے پر زور دیا۔
مڑواہ میں پی ڈی پی کشتواڑ کا احتجاج
