کپوارہ//ضلع کپوارہ کے دودھون مڈل سکول کی نئی عمارت 12سال سے تشنہ تکمیل ہے جبکہ سکول میں جگہ کی کمی کی وجہ سے طلاب کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔محکمہ تعلیم نے 2017میں سکول میں جگہ کی قلت کے پیش نظرساڑھے چار لاکھ کی لاگت سے ایک نئی عمارت پر کام شروع کیا گیااور اس کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھا گیا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا کہ 12سال گزر نے کے با وجود بھی نئی سکول عمارت مکمل نہیں ہوپارہی ہے ۔سکول میں زیر تعلیم طالب علموں کے والدین کا کہنا ہے کہ صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مذکورہ مڈل سکول میں جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایک کمرے میں دو سے زائدجماعتوں کو تعلیم دی جارہی ہے ۔فیصل قریشی نامی ایک طالب علم نے بتا یا کہ وہ گزشتہ3سالو ں سے ایک ہی کمرے میں تعلیم حاصل کر تے ہیں ۔سکول میں تعینات ایک استاد نے بتا یا کہ 12سال سے جو سکولی عمارت زیر تعمیر ہے ،کو کئی سال قبل ادھورا چھوڑ دیا گیا اور اب یہ عمارت آہستہ آہستہ خستہ ہورہی ہے اور جس مقصد کے لئے اس عمارت کو تعمیر کیا گیا وہ پورا نہ ہو سکا ۔اس حوالے سے چیف ایجو کیشن آفیسر کپوارہ محمد شفیع وار نے بتا یا کہ سرکاری رقومات کو وقت پر استعمال نہ کرنے اور سکولی عمارت کو مکمل نہ کرنے کے خلاف پہلے ہی زونل ایجو کیشن آفیسر کپوارہ نے ایک کیس درج کیا ہے جس کی تحقیقات جاری ہے تاہم اگر مذکورہ ٹھیکیدار اِس عمارت کو منظور شدہ رقومات پر مکمل کرے گا تو محکمہ با قی ماندہ رقو مات دینے کے لئے تیار ہے ۔انہو ں نے بتا یا کہ 2لاکھ80ہزار روپئے عمارت پر خرچ کئے گئے ہیں جبکہ تخمینہ ساڑھے چار لاکھ روپئے تھا۔