کپوارہ میں 17ہزار ہیکٹئر اراضی پر فصل کی کٹائی جوبن اشرف چراغ
کپوارہ//خشک سالی کے با وجود بھی شمالی ضلع کپوارہ میں موسم خزاں شروع ہونے کے ساتھ ہی اب دھان کے کھیت اپنی سنہری رنگت میں ڈھل چکے ہیں جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اب دھان کی فصل پک چکی ہے اور کسا ن پورے ضلع میں دھان کی کٹائی میں مصروف عمل ہیں تاہم کنڈی علاقوں میں فصل کٹائی کا کام ابھی 7روز بعد ہوگا۔پہا ڑ وں میں گھیرا ہوا اس سرحدی ضلع میں ایسے دور دراز علاقے ہیں جہا ں دھان کی فصل کے بجائے مکی اور رجماش کا فصل تیار کیا جاتا ہے لیکن ضلع کے میدانی علاقوں میں 17ہزار ہیکٹیر ارا ضی پر دھان کی فصل تیار کی جاتی ہے ۔موسم خزاں شروع ہونے کے ساتھ ہی پورے ضلع میں دھان کی فصل کٹائی عروج پر ہے ۔ضلع میں مسلسل خشک سالی کے باوجود بھی اچھی خاصی فصل تیار ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں کسان شادماں ہیں ۔خشک سالی کا اثر ضلع کے کنڈی علاقوں پر پڑ گیا کیونکہ ان علاقوں میں دھان کی فصل تیار ہونے کے لئے بارشو ں پر دارومدارہے لیکن امسال وقت پر بارشیں نہ ہونے کے نتیجے میں ان علاقوں میں فصل کو نقصان ہوا ۔ضلع میں اگرچہ سالہا سال سے گھر کے افراد فصل کٹائی کرنے میں فخر محسوس کرتے تھے لیکن کئی سال سے یہ کام مزدورو ں کو سونپا گیا لیکن اب پورے ضلع میں کہیں سے بھی مزدور نہیں ملتے اور اب غیر ریاستی باشندے اچھی اجرت پر دھان کی کٹائی پر راضی ہوتے ہیں ۔ضلع میں 1لاکھ کسان دھان کی فصل سے وبستہ ہیں اور ان میں بھی ایسے کم کسان ہیں جنہیں سال بھر اپناگزارہ ہوتا ہے لیکن زیازہ تر کسان ایسے ہیں جن کو صرف 3سے 6ماہ کا گزارہ ہوتا ہے اور سال کے باقی مہینو ں میں سرکاری راشن گھا ٹوں سے چاول حاصل کر کے اپنا پیٹ پالتے ہیں ۔ چیف ایگر ی کلچر آفسیر نے بتایاکہ ابھی تک نقصان کے بارے میں کوئی بھی جانکاری نہیںہے کیونکہ جب تک پورے ضلع میں دھان کی فصل کٹائی اختتام ہو پہنچ جاتی پھر ایک رپورٹ تیار کی جائے گی کہ ضلع میں امسال دھان کی فصل کو کتنا نقصان پہنچ چکا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ جن کسانو ں نے کسان بیمہ کیا ہے ان کو نقصان کا بھر پور معاوضہ ادا کیا جائے گا کیونکہ کسان بیمہ سکیم سرکار نے اسی لئے متعارف کرائی تاکہ کسانو ں کو اس کا براہ راست فائدہ مل سکے ۔