سمت بھارگو
راجوری//خطہ پیر پنچال کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے لوگوں نے بدھ کے روز موسم میں بہتری کے بعد خراب موسمی حالات سے راحت حاصل کی جبکہ پولیس نے لوگوں کو سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے نمٹنے کیلئے ایڈوائزری جاری کی۔ خطہ کو وادی کیساتھ جوڑنے والی مغل روڈ بھی منگل کی شام سے گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند ہے اور بدھ کے روز سڑک پر کوئی ٹریفک نہیں چلی۔کشمیر عظمیٰ کے پاس دستیاب اطلاعات کے مطابق بدھ کو مسلسل پانچویں دن بارش کا سلسلہ جاری رہا اور جڑواں اضلاع کے بیشتر علاقوں میں بدھ کو صبح کے اوقات میں بارش ہوئیتاہم بدھ کی سہ پہر سے موسم میں معمولی بہتری آئی ہے اور جڑواں اضلاع کے بیشتر علاقوں میں کوئی تازہ بارش نہیں ہوئی اور کچھ علاقوں میں ہلکی دھوپ بھی ہے۔دوسری جانب مغل روڈ منگل کی شام سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے اور توقع ہے کہ جمعرات کی صبح اسے بحال کر دیا جائے گا۔ڈپٹی ایس پی ٹریفک آفتاب شاہ نے بتایا کہ پوشانہ میں مٹی کے تودے گرنے کے بعد منگل کی شام کو سڑک بند ہوگئی جبکہ سڑک کی بحالی کا کام بدھ کی سہ پہر شروع کیا گیا اور سلائیڈ کا ملبہ ہٹا دیا گیا۔دریں اثنا، جڑواں اضلاع کی پولیس نے خراب موسم کی وجہ سے پیدا ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورت حال میں لوگوں سے رابطہ کرنے کیلئے خصوصی ہیلپ لائن نمبر جاری کئے ہیں۔ضلع پولیس نے عام لوگوںکیلئے ایک پیغام جاری کیا جس میں لوگوں کے لئے کئی ہیلپ لائن نمبرز فلش کئے گئے ہیں ۔راجوری میں بھی پولیس نے سیلاب کا الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں کو پانی سے دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے ۔
غیر متوقع برف باری،ڈھوکوں میں متاثرہ کنبوں کیلئے بچاؤ آپریشن شروع
کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں، مویشیوں کے نقصان کا خدشہ ہے: انتظامیہ
سمت بھارگو
راجوری//خطہ پیر پنچال کے پہاڑی علاقوں میں ہوئی غیر متوقعہ برفباری کے بعد حکام نے راجوری ضلع کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے تقریباً ستر خانہ بدوشوں سے رابطہ قائم کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر بچاؤ کے ساتھ ساتھ ٹریکنگ آپریشن شروع کیا ہے جو اس وقت شوپیاں، کولگام اور ریاسی اضلاع کے بالائی علاقوں میں اپنے موسمی مکانات میں رہ رہے ہیں۔عہدیداروں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ راجوری ضلع کے خانہ بدوش اس وقت موسمی نقل مکانی کے تحت بالائی علاقوں میں ہیں اور بیشتر بالائی علاقوں میں گزشتہ دنوں سے غیر متوقع برف باری ہورہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ریاسی، کولگام اور شوپیاں اضلاع میں آنے والے تین مختلف مقامات پر ان علاقوں میں برف باری ہوئی ہے جہاں یہ خانہ بدوش رہ رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کے خطرے میں ہونے کا امکان ہے۔اسسٹنٹ کمشنر ریونیو راجوری عمران رشید کٹاریہ نے گریٹر کشمیر کو بتایا کہ فی الحال انتظامیہ تین مقامات پر خانہ بدوشوں سے پریشان ہے۔کولگام ضلع کے کوثر ناگ میں تقریباً تیس خانہ بدوش موجود ہیں جس کے بعد یہ معاملہ متعلقہ ضلع انتظامیہ کے ساتھ اٹھایا گیا اور ان خانہ بدوشوں کا سراغ لگایا گیا اور ان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا اور اب انہیں بنیادی مدد فراہم کی جارہی ہے جس کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ شوپیاں ضلع کے ادارواس میں دس کے قریب خانہ بدوش ہیں جن کا بھی سراغ لگایا گیا ہے اور ان سے رابطہ کیا گیا ہے اور وہ بھی محفوظ ہیں۔اے سی ریونیو نے مزید بتایا کہ ریاسی ضلع کی تحصیل چسانہ کے تھل، شوک، گگرا علاقوں میں 30 سے 35خانہ بدوش موجود ہیں جنہوں نے منگل کی شام کو ایک کال بھی کی۔انہوں نے بتایا کہ آرمی کی ایک ٹیم کو سموٹ کی راشٹریہ رائفلز بٹالین کے ذریعہ روانہ کیا گیا تھا جو پچھلے 8 گھنٹے سے زیادہ ٹریک کر رہی ہے اور توقع ہے کہ بدھ دیر شام تک ان خانہ بدوشوں کے مقام تک پہنچ جائے گی۔اے سی ریونیو راجوری عمران رشید کٹاریہ نے بتایا کہ ابھی تک کسی بھی علاقے میں کوئی انسانی جانی نقصان نہیں ہوا ہے تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ کوئی جانی نقصان ہوا ہو تاہم کچھ دیر بعد معاملات واضح ہوں گے۔اس دوران سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز بھی وائرل ہوئی ہیں جنہیں بالائی علاقوں میں رہنے والے ان خانہ بدوشوں نے شیئر کیا ہے۔ان خانہ بدوشوں کو برف کی بچھی ہوئی برت میں دیکھا جاسکتا ہے جو کہ کئی مقامات پر ایک فٹ سے بھی زیادہ ہے اور ان کے مویشیوں کے بھاری نقصان کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔