سرینگر/ / مسلسل اور زور دار بارشوں کے نتیجے میں شہر کے بیشتر علاقوںکی سڑکیں اور گلی کوچے زیر آب آگئے ہیں جس کے سبب لوگوں کا عبور و مرور محال بن گیا ہے ۔ بعض بستیاں اس حد تک پانی سے بھر گئیں ہیں کہ مکینوں کا گھروں سے باہر نکلنا محال بن گیا ہے ۔یہ صورتحال بالخصوص شہر کی اُن نئی کالونیوں میں دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں پانی کے نکاسی کیلئے کوئی ڈرنیج سسٹم نہیں ہے۔ شہر کے کرسو راجباغ ، جواہر نگر ، سرائے بالا، بٹہ مالو،مہجور نگر،نٹی پورہ کے اندرونی علاقے، چھانہ پورہ، نٹی پورہ ، بمنہ ، ایچ ایم ٹی اورپائین شہر کے بابہ ڈیمب،بہوری کدل، چھتہ بل اورعیدگاہ ، خانیار چوک ، آیس آر ٹی سی ، ریگل چوک میںسڑکوں اورخاص کر گلی کوچوں میں ابتر ڈرنیج نظام کے نتیجے میں پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کا پیدل چلنا نا ممکن بن گیا ہے۔ کئی علاقوں میں اندرونی گلی کوچوںمیں اتنا پانی جمع تھا کہ راہگیروں کوعبور و مرور میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سرینگرمیںنکاسی آب کے معقول انتظا ما ت نہ ہو نے کے سبب چند علاقوںمیں لوگ گھروںمیں محصور ہو کر رہ گئے ۔شہرکے بازار، گلی کوچے ،چوراہے اورسڑکیںتالابوں کی شکل اختیا رکرگئیں۔ موسلادھار بارشوں سے مصروف ترین بازاروں اورسڑکوں کے زیرآب آنے کی وجہ سے راہگیروں اورگاڑیوں کی آواجاہی اورمعمول کی کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوکررہ گئیں۔لالچوک سرائے بالا،لالچوک،ہری سنگھ ہائی سٹریٹ،ریگل چوک،ریذڈنسی روڑ،سمند باغ، کوکر بازار کے علاوہ نشیبی علاقوں میں گلی کوچے اور سڑکوں پر بارشوں کا پانی جمع ہواجو تالابوں کا منظر پیش کررہا تھا۔جہانگیر چوک ،ریڈ یو کشمیر ،ریگل چوک ، ایم اے روڈ پر پانی جمع ہو گیا۔ادھر گزشتہ روز سے جاری بارشوں کے ساتھ ہی صورہ،بژھ پورہ،اونتہ بھون سے ملحقہ علاقوں میں رابطہ سڑکیں،گلی کوچے ندی نالوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔جمعرات شام سے جاری مسلسل بارشوں کے ساتھ ہی صورہ سے ملحقہ علاقہ زیر آب آگئے۔بارشوں کے نتیجے میں پانی رہائشی مکانوں کے اندر داخل ہوگیاجبکہ ناری بل کی اندرونی رابطہ سڑکیں اور گلی کوچے ندی نالوں میں تبدیل ہوگئے ہیں جن میں کشتیاں بھی چلائی جاسکتی ہیں۔ناری بل کے شہریوں کاکہنا ہے کہ 7فٹ گہری ڈرینیج کی تین برسوں سے نہ ہی مرمت اور نہ ہی صفائی کی گئی جس وجہ سے اندرونی سڑکیں تالابوں میں تبدیل ہوگئی ۔ساتھ ہی گندہ پانی مکانوں میں داخل ہوگیا حالانکہ ہر سال ڈرینیج کی صفائی کے لئے باظابط ٹینڈر نکالے جاتے ہیں جو بغیر صفائی کے بندر بانٹ کر لئے جاتے ہیں جس کا خمیازہ مقامی آبادی بھگت رہی ہے۔
موسلادھار بارشوں سے شہر کی متعدد سڑکیں زیر آب
