پلوامہ//مورن پلوامہ میں نا معلوم اسلحہ برداروں نے 24سالہ مقامی نوجوان کو اغوا کر نے کے بعد اسکی گولیوں سے چھلنی لاش گائوں میں ہی پھینک دی۔پولیس نے واقعہ میں حزب المجاہدین کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے ۔مورن پلوامہ میں سوموار کی صبح اس وقت گائوں میں سراسمیگی پھیل گئی جب ایک مقامی نوجوان کی لاش اپنے ہی محلے سے تھوڑی دور پائی گئی۔لاش پر گولیوں اور تشدد کے نشانات تھے۔مقامی لوگوں کے مطابق نامعلوم اسلحہ برداروں نے اتوار شام دیر گئے قریب 9بجے 24سالہ نوجوان گلزار احمد ولد عبدالغنی بٹ ساکن بونہ پورہ مورن کو اغوا کیا۔اسکے گھر والے دم بخود رہ گئے لیکن کسی سے کچھ نہیں کہا۔رات کے قریب 10بجے اسی بستی کے قریب گولیاں چلنے کی کچھ آوازیں بھی سنائی دی گئیں لیکن کسی نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی کہ فائرنگ کی آوازیں کہاں سے آرہی ہیں۔سوموارکی صبح کسی راہ گیرنے بونہ پورہ مورن اور وژھ پورہ سڑک پر پڑی لاش دیکھی۔اسکے بعد مقامی بستی میں خوف و ہراس پھیل گیا اور جب تک پولیس کو مطلع کیا جاتا مذکورہ نوجوان کی شناخت کی گئی تھی۔بعد میںپولیس کو مطلع کیا گیا جس نے لاش اپنی تحویل میں لے کر قانونی لوازمات پورا کرنے کے بعد لاحقین کے سپر دکی۔معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ نوجوان بجبہاڑہ میں اپنے ایک قریبی رشتہ دار کی آئی کلنک دکان پر بطور سیلز مین تھا، اور وہ پچھلے دو ماہ سے بجبہاڑہ میں ہی رہتا تھا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک دو روز قبل ہی گھر آیا تھا۔اس دوران پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان کی ہلاکت میں حز ب المجاہدین کے دو مقامی جنگجو ملوث ہیں جنکی نشاندہی کردی گئی ہے ۔ واقعہ کے حوالے سے ایک کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے ۔
کسری گام پلوامہ میں جھڑپیں
پیلٹ سے نوجوان زخمی
شاہد ٹاک
پلوامہ // پلوامہ کے مضافات میں کریک ڈائون کے دوران تشدد بھڑک اٹھنے سے ایک نوجوان شدید زخمی ہوا۔معلوم ہوا ہے کہ کاکہ پورہ کے مجافاتی گائوں کسری گام میں فورسز نے بعد دوپہر محاصرہ کیا اور جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد گائوں میں گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی۔ اس دوران مقامی نوجوان گھروں سے باہر آئے اور انہوں نے تلاشی کارروائی میں رخنہ ڈالنے کی غرض سے پتھرائو کیا جس کے جواب میں فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے اور پیلٹ کا استعمال کیا۔فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جن کے دوران سمیر احمد نامی نوجوان شدید طور پر زخمی ہوا جسے برزلہ اسپتال منتقل کردیا گیا۔
کھریو میں رائفل چھیننے کا معاملہ
۔2 اپر گرائونڈ ورکروں کی گرفتاری کو دعویٰ
نیوز ڈیسک
سرینگر// پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کھریو میں بنک سیکورٹی گارڈ سے بندوق چھیننے کی کوشش میں ملوث دو نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔10اگست کو جموںوکشمیر بینک برانچ کھریو میں دو افراد گھس گئے اور وہاں حفاظت پر مامور بینک گارڈ ممتاز احمد کی بارہ بور بندوق چھیننے کیلئے اُس پر مرچی سپرے کے بعد تیز دھار والے ہتھیار سے حملہ کیا ۔تاہم سیکورٹی گارڈ نے کمال جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزاحمت کی جس دوران حملہ کرنے والے فرار ہوئے ۔ حملے میں سیکورٹی گارڈ زخمی ہوا ۔ پولیس نے اس سلسلے میں ایف آئی آر زیر نمبر 57/2018کے تحت پولیس اسٹیشن کھریو میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ۔ دورانِ تفتیش اس بات کا پتہ چلا کہ دو اپر گراونڈ ورکر یاسر احمد وانی ولد بشیر احمد ساکن بابا پورہ اور یاور سلطان ولد محمد سلطان ساکن شارشالی کھریو سیکورٹی گارڈ پر حملہ میں ملوث ہیں،جنکی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔