عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت اپنی موجودہ میعاد میں ‘ایک ملک، ایک انتخاب کو نافذ کرے گی۔ اس اصلاحی اقدام کو پارٹی لائنوں میں حمایت حاصل ہوگئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی تیسری میعاد اقتدار میں 100 دن مکمل کرلئے ہیںرپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکمران اتحاد میں شامل پارٹیوںکے اندر ہم آہنگی باقی مدت تک برقرار رہے گی۔” میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ایک الیکشن کا فارمولہ یقینی طور پر، یہ اسی مدت میں ہی لاگو کیا جائے گا، یہ ایک حقیقت ہوگی، “۔گزشتہ ماہ یوم آزادی کے موقع پر خطاب میں، وزیر اعظم نے ‘ایک قوم، ایک انتخاب کے لیے ایک مضبوط موقف پیش کیا، اور کہا کہ بار بار ہونے والے انتخابات ملک کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔ مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ قوم کو ایک ملک، ایک انتخاب کے لیے آگے آنا ہوگا۔انہوں نے پارٹیوں سے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ قومی وسائل کو عام آدمی کے لیے استعمال کیا جائے اور کہا کہ ہمیں ایک قوم، ایک الیکشن کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے آگے آنا ہوگا۔ایک ملک، ایک انتخاب بی جے پی کے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنے منشور میں کیے گئے کلیدی وعدوں میں سے ایک ہے۔اس سال مارچ میں سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی پینل نے پہلے قدم کے طور پر لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے کی سفارش کی تھی جس کے بعد 100 دنوں کے اندر بلدیاتی انتخابات کو ہم آہنگ کیا جائے گا۔علیحدہ طور پر، لا کمیشن امکان ہے کہ 2029 سے شروع ہونے والی حکومت کے تینوں درجوں ،لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں اور پنچایتوں کے لیے بیک وقت انتخابات کرانے کی سفارش کرے گا اور ہنگ ہائوس یا تحریک عدم اعتماد جیسے معاملات میں اتحاد حکومت کے لیے انتظامات کیے جائیں گے۔ کووند پینل نے بیک وقت انتخابات کرانے کی کوئی مدت نہیں بتائی ہے۔اس نے پینل کی سفارشات پر عمل درآمد کو دیکھنے کے لیے ایک عملی گروپ بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔پینل نے 18 آئینی ترامیم کی سفارش کی، جن میں سے زیادہ تر کو ریاستی اسمبلیوں کی توثیق کی ضرورت نہیں ہوگی۔تاہم، ان کے لیے کچھ آئینی ترمیمی بلوں کی ضرورت ہوگی جنہیں پارلیمنٹ سے منظور کرنے کی ضرورت ہوگی۔