مودی اور میک ماسٹر کے درمیان انسداد دہشت گردی اور دو طرفہ تعلقات پر اہم بات چیت

نئی دہلی// امریکی صدر کے قومی سلامتی مشیر لیفٹیننٹ جنرل ایچ آر میک ماسٹر نے وزیر اعظم نریندر مودی، اپنے ہندوستانی ہم منصب اجیت ڈوبھال اور خارجہ سکریٹری ایس جے شنکر کے ساتھ ملاقات میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لینے کے ساتھ ہی انسداد دہشت گردی اور جنوبی ایشیا کے تازہ حالات پر تبادلہ خیال کیا۔  وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور خارجہ سکریٹری ایس جے شنکر کے علاوہ دوسرے سینئر افسران بھی موجود تھے ۔ ذرائع کے مطابق دوطرفہ بات چیت خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ مسٹر مودی سے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے کسی اعلی نمائندے کی یہ پہلی اہم ملاقات ہے اور مسٹر نریندر مودی اس سال کے آواخر میں امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس موقع پر ہندوستان اور امریکہ کے درمیان باہمی تعاون اور انسداد دہشت گردی کے مسئلے پر گفتگوہوئی۔ دونوں ممالک آپسی فوجی تعاون بڑھانے اور انسداد دہشت گردی سے متعلق اطلاعات کے تبادلے کو بڑھانے پر بھی راضی ہوئے ۔مسٹر مودی سے ملنے کے پہلے مسٹر میک ماسٹر اور اجیت ڈوبھال کے درمیان بھی تقریبا دو گھنٹے کی میٹنگ ہوئی جس میں جنوبی ایشیا کے موجودہ حالات پر تفصیل سے بحث کی گئی۔ اس موقع پر ہندوستان نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ پاکستان میں پنپنے والی دہشت گردی پورے خطے کے لئے سنگین خطرہ ہے ۔مسٹر میک ماسٹر کا وزیر خارجہ سشما سوراج اور وزیر دفاع ارون جیٹلی سے بھی ملنے کا پروگرام ہے ۔ امریکی قومی سلامتی مشیر کا ہندوستان دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکہ نے افغانستان میں اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے دہشت گرد وں کے ٹھکانوں پر سب سے بڑے غیر ایٹمی بم کا استعمال کیا ہے اور دوسری طرف پاکستان میں ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو کو سزائے موت سنائے جانے کی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ ایسی امید کی جا رہی ہے کہ ہندوستان میک ماسٹر کے ساتھ یہ معاملہ اٹھا سکتا ہے اور مسٹر میک ماسٹر اس مسئلے پر کوئی بیان دے سکتے ہیں۔کل رات کو نئی دہلی پہنچنے والے مسٹر میک ماسٹر یہاں آنے سے پہلے پاکستان اور افغانستان کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کل پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف، مشیرخارجہ سرتاج عزیز، وہاں کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) نصیر جنجوعہ، آرمی چیف قمرجاوید باجوا اور پاکستان کے نائب وزیر خارجہ سید طارق فاطمی کے ساتھ ملاقات کر کے کئی اہم علاقائی امور پر بات چیت کی ہے ۔ اس موقع پر انھوں نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشمیر سمیت تمام تنازعات کو حل کرنے اور بہتر تعلقات قائم کرنے کے لئے بات چیت ہی واحد راستہ ہے ۔امریکہ کی طرف سے افغانستان میں اسلامک اسٹیٹ (داعش)کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر سب سے بڑے غیر ایٹمی بم گرائے جانے کے بعد ہو نے والے مسٹر میک ماسٹر کے اس دورے کے سلسلے میں ایسا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات کو حل کرنے میں امریکہ شاید ثالثی کا کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔