سرینگر//سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی قیادت میں کانگریس پالیسی ساز گروپ آج وادی کے دورے پر پہنچ گیا۔گروپ میں شامل راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں کشمیر میں ملی ٹنسی کا گراف نیچے آنے کے بجائے اُوپر گیا ہے۔تاہم آزاد نے حریت قیادت کے ساتھ مذاکرات کے معاملے پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے مودی اور محبوبہ سے اس بات کی وضاحت طلب کی کہ وہ اس بات کا خلاصہ کرے کہ جموں وکشمیر کے متعلقین کون ہیں اور کون نہیں؟ ۔آزاد نے کہا کہ کانگریس کا پالیسی ساز گروپ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے آیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پی ڈی پی اور بھاجپا کی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد وادی کشمیر کی جو صورتحال تبدیل ہوئی ،اُس کا سنجیدہ نوٹس لینا وقت کی اہم ضرورت ہے اور کانگریس نے جموں وکشمیر کی اہمیت وافادیت کو محسوس کرتے ہوئے ہی اس گروپ کی تشکیل دی جسکی کمان سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے ہاتھ میں دی گئی ہے ۔سابق وزیر اعلیٰ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں وادی کشمیر میں ملی ٹنسی کا گراف نیچے آنے کے بجائے اُوپر ہی گیاجبکہ کشمیر کے حالات گزشتہ 3برسوں کے دوران بد سے بد تر ہوئے ۔حریت قیادت کے ساتھ مذ اکرات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ کانگریس گروپ وادی کشمیر میں 45سے50وفود سے تبادلہ خیال کرے گا ،لیکن اس فہرست میں حریت کا نام نہیں ہے ۔تاہم انہوں نے حریت قیادت کے ساتھ مذاکرات پر ابہام برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ مودی اور محبوبہ حکومت کو یہ واضح کردینا چاہئے کہ جموں وکشمیر کے متعلقین کون ہیں اور کون نہیں؟۔ آزاد نے کہا’ جموں وکشمیر کے متعلقین کون ہیں اور کون نہیں مودی اور محبوبہ مفتی کی حکومتیں کہنے سے ڈر رہی ہیں ،جب یہ کہنے میں ڈر رہے ہیںتوکیسے مسائل کا حل تلاش کریں گے ‘۔ آزاد نے کہا کہ بات ہی مسائل کا واحد راستہ ہے اور سب کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئے ۔ان کا کہناتھا کہ یو پی اے دور ِ حکومت کے10برسوں میں وادی کشمیر میں نہ صرف ملی ٹنسی کا گراف نیچے آیا تھا بلکہ جنوبی کشمیر کو ملی ٹنسی سے پاک بنا دیا گیا تھا ،لیکن اب حالات سب کے سامنے ہیں ۔ سابق وزیر اعلیٰ نے مودی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں اس طرح حالات کبھی نہیں بگڑے ،جس طرح گزشتہ3برسوں کے دوران بگڑے ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن ،دفعہ370اور آرٹیکل35اے کے معاملے پر کانگریس کا موقف واضح ہے ۔حد متارکہ پر کشیدگی پر بولتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ ملک بھر میں مودی نے کشمیر اور ملی ٹنسی اور پاکستان کو سبق سکھانے کے جذباتی نعرے پر الیکشن میں کامیابی حاصل کی ،لیکن اقتدار میں آنے کے بعد مودی سرکار کی بولی ہی بدل گئی ۔غلام نبی آزاد نے کہا’ جتنی جنگ بندی کی خلاف ورزیاں گزشتہ3برسوں میں ہوئیں ،اُتنی یو پی اے دور ِ اقتدار میں نہیں ہوئیں ‘۔ان کا کہناتھا ’جتنے فوجی اور عام شہری گزشتہ 3برسوں میں مارے گئے،ہمارے دور میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔غلام نبی آزاد نے کہا’ہمارے دور میں پاکستانی فوجیوں نے ایک بھارتی فوجی کی گردن کاٹی تھی ،لیکن اِن کے دور اقتدار میں کئی ایسے واقعات ہوئے ،اور اب مودی جی خاموش ہیں ‘۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یو پی اے حکومت میں ہی اعتماد سازی اقدامات کے تحت منقسم جموں وکشمیر کے آرپار تجارت اور آوا جاہی کا سلسلہ شروع ہوا ۔انہوں نے کہا کہ قیام امن کے حوالے سے کانگریس کے دور اقتدار میں اعتماد سازی کے کئی اقدامات اٹھائے گئے جن کے تحت راستے کھولے گئے اور روزگار کے نئے مواقعے پیدا کئے گئے ،لیکن اب تصویر ہی بدل رہی ہے ۔ آزاد نے مزید کہا کہ یوپی اے حکومت میں ہی جموں وکشمیر میں میگا ترقیاتی پروجیکٹوںکو ہاتھ میں لیا گیا ،جس میں ریلوے ،ٹنلوں ،سڑکوں اور پلوں کی تعمیر شامل ہے ،اب یہ الگ بات ہے کہ جو یو پی اے حکومت میں پروجیکٹ شروع کئے گئے ،اُن کا افتتاح نریندر مودی کررہے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ کانگریس ،پی ڈی پی دور ہو یا کانگریس ،نیشنل کانفرنس دور ہو ،ہر دور میں کانگریس نے جموں وکشمیر میں قیام امن ،ترقی ،خوشحالی اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے ہی اقدامات اٹھائے جنکی کئی مثالیں زمینی سطح پر موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہر ایک معاملے پر لوگوں کی رائے حاصل کی جائے گی اور جموں وکشمیر خاص طور پر وادی میں حالات کو معمول پر لانے کیلئے مثبت اور ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پالیسی ساز گروپ اپنے دو روزہ دورے کے دوران وادی کشمیر میں 45سے50وفود کیساتھ تبادلہ خیال کرے گا اور مثبت تجاویز پر عمل در آمد کرنے کیلئے مستقبل میں اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔ اس دوران کانگریس پالیسی ساز گروپ نے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی صدارت میں ہری نواس سرینگر میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔یہ میٹنگ پالیسی ساز گروپ کے ممبران اور ریاستی پارٹی لیڈر شپ کے درمیان ہوئی ،جس میں کئی امورات زیر بحث لائے گئے جبکہ وفود سطح پر ملاقاتوں کو حتمی شکل بھی دی گئی ۔میٹنگ میں ڈاکٹر من موہن سنگھ ،پی چدمبرم ،امبیکا سونی ،غلام نبی آزاد ،کرن سنگھ ،غلام احمد میر ،طارق حمید قرہ ،نوانگ رگزن جورا سمیت کم وبیش ریاستی کانگریس کی تمام لیڈرشپ موجود تھی ۔ (مشمولات کے این ایس)