موبائل استعمال کرنے والی خواتین ملک میں سر فہرست

۔ 97فیصد گھرانوں کے پاس موبائل فون|| 58 فیصدکو انٹرینٹ تک رسائی

سرینگر// جموں و کشمیر میں بھارت کی سبھی ریاستوں یا یونین ٹریٹریز میں موبائل فون استعمال کرنے میں سر فہرست ہے۔یہاں 97 فیصد سے زیادہ گھرانوں کے پاس موبائل فون ہے جبکہ 58 فیصد گھرانوں کے پاس انٹرنیٹ تک رسائی ہے۔مرکزی زیر انتظام علاقے کی کل آبادی میں0.1فیصد گھرانوں کے پاس کوئی بھی چیز دستیاب نہیں ہے۔ اس زمرے کے آبادی کے پاس پینے کا پانی نہیں، ٹیلی ویژن یا فرج نہیں، میز و کرسیاں نہیں اور رہنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔نیشنل ہیلتھ اینڈ فیملی سروے کی ایک رپورٹ کے مطابق جموں کشمیر میں خواتین پورے ملک کے سبھی خطوں میں سب سے زیادہ موبائل فون استعمال کرتی ہیں۔جموں کشمیر یں یہ شرح 57فیصد سے زیادہ ہے جبکہ قومی شرح 43فیصد ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں تقریباً 98 فیصد گھرانوں کے پاس زندگی گذارنے کی اشیاء میسر ہیں 96.6 فیصد گھرانوں کے پاس پریشر ککر اور 71 فیصد گھرانوں کے پاس کرسیاں ہیں۔

 

اس میں کہا گیا ہے کہ 67 فیصد گھرانوں کے پاس پلنگ یا بستر ہے اس کے علاوہ 61 فیصد گھرانوں کے پاس میز، 82 فیصد کے پاس بجلی کے پنکھے اور 47 فیصد کے پاس ریڈیو ہیں۔علاوہ ازیں آٹھ فیصد گھرانوں کے پاس ابھی بھی بلیک اینڈ وائٹ ٹیلی ویژن ہے جبکہ 77 فیصد کے پاس کلر ٹیلی ویژن اور 35 فیصد کے پاس سلائی مشینیں ہیں۔سروے سے پتہ چلتا ہے کہ شہری علاقوں میں 98.2 فیصد گھرانوں اور دیہی علاقوں میں 96.8 فیصد گھرانوں کے پاس موبائل فون ہے ۔ مجموعی طور پر 97.2 فیصد گھرانوں کے پاس موبائل فون ہیں۔4.2 فیصد گھرانوں کے پاس لینڈ لائن ٹیلی فون کنکشن ہیں۔ ان میںشہری علاقوں میں 67.5 فیصد اور 55.3 دیہی علاقوں میں ہے۔یونین ٹیریٹری 58.7 فیصد گھرانوں کے پاس انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے۔یوٹی کے 11.8 فیصد گھرانوں کے پاس کمپیوٹر، 56.5 فیصد کے پاس ریفریجریٹر، 22 فیصد کے پاس کولر/ایئر کنڈیشنر اور 85 فیصد گھرانوں کے پاس گھڑیاںہے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ 23 فیصد گھرانوں کے پاس واٹر پمپ، 1.7 فیصد کے پاس تھریشر، 1.8 فیصد کے پاس ٹریکٹر ہے۔