منیش سسودیا کا عوام کے نام کھلا خط

نئی دہلی// عام آدمی پارٹی کے 20 ممبران اسمبلی کی رکنیت منسوخ کئے جانے کے بعد دہلی حکومت کی طرف سے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے دہلی والوں کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے جس میں دارالحکومت کے عوام سے پوچھا ہے کہ وہ طے کریں کہ پارٹی کے بیس ممبران اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنا کہاں تک قانوناً درست ہے۔مسٹر سسودیا نے لکھا ہے کہ میں اس خط کے ذریعہ دہلی کے لوگوں سے براہ راست بات کرنا چاہتا ہوں جو کچھ ہوا ہے اس سے میں افسردہ ضروری ہوں لیکن مایوس نہیں ہوں کیوں کہ مجھے آپ لوگوں پر پورا بھروسہ ہے۔ کیا منتخب ممبران اسمبلی کو اس طرح غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے ہٹایا جانا درست ہے۔کیا دہلی کو دوبارہ الیکشن میں دھکیلنا درست ہے۔ کیا یہ سب ایک گندی سیاست نہیں ہے۔نائب وزیر اعلی نے دعوی کیا کہ جس فائدہ کے عہدہ کا الزام لگاکر ان ممبران اسمبلی کو ہٹایا جارہا ہے ، اس عہدہ کے لئے کوئی تنخواہ یا بھتہ نہیں دیا گیا ، ایسے میں یہ فائدہ کا عہدہ کیوں کر ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے ان ممبران اسمبلی نے الیکشن کمیشن سے اپنا موقف پیش کرنے کے لئے وقت مانگاتھا ، جس پر کمیشن نے 23جو ن کو بھیجے گئے خط میں کہا بھی تھا کہ ان کی بات سننے کے لئے وقت دیا جائے گا ، لیکن اس کے بعد سماعت کی کوئی تاریخ نہیں دی گئی اور اب ان پر فائدہ کے عہدہ کا الزام لگا کر ان کی رکنیت ختم کردی گئی۔مسٹر سسودیا نے کہا کہ موقع دئے بغیر مرکزی حکومت کے ذریعہ ممبران اسمبلی کی رکنیت منسوخ کیا جانا دہلی والوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں مرکزی حکومت ایسا کیوں کررہی ہے۔ وہ ہمارے پیچھے کیوں پڑی ہوئی ہے۔ آخر ہماری غلطی کیا ہے۔بیس ممبران اسمبلی کی رکنیت ختم کرکے اس نے دہلی کے بیس اسمبلی نشستوں پر الیکشن کے حالات پیدا کردئے ہیں جس سے آئندہ دو برسوں تک یہاں کی ترقیاتی سرگرمیاں رک جائیں گی۔ انہوں نے دہلی والوں سے اس کا سخت جواب دینے کی اپیل کی ہے۔