منڈی//امام بارگاہ منڈی میں انجمن تنظیم المومنین کی جانب سے گزشتہ منگل سے سالانہ حسینی ہفتہ کا اہتمام کیا گیا تھا جس سلسلے کی آخری مجلس عزا پیر کے روز منعقد ہوئی۔ اس حسینی ہفتہ میں مسلسل سات روز ذکر شہادت امام حسین علیہ السلام کیا گیا جس میں بیرون ریاست سے آئے ہوئے شعراءشب روز کانپور اور شباب حیدر جلال پوری نے امام حسین ؑکے حضور سلام، منقبت اور مرثیہ کا نظرانہ پیش کیاجبکہ یوپی سے آئے ہوئے عالم دین مولانا سید مہدی حسن زیدی نے سیرت حسین ؑسیرت رسول کے آئینے میں بیان کی۔آخری مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ آج مسلمان نماز ،روزہ، حج اور دوسرے دینی امور بجا لاتا ہے ،یہ سب پیغمبراسلام حضرت محمدمصطفیٰ کے نواسے امام حسینؑ کی دین ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر سن 61ہجری میں کربلا کے میدان میں امام حسین ؑ اپنی اور اپنے اکہتر ساتھیوں کی قربانی پیش نہ کرتے تو مسجدوں سے اذانوں کی صدائیں بلند نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین ؑنے سیرت پیغمبر پر عمل کر کے اللہ کے دین کو قیامت تک کے لئے دوام بخشا۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے رسولنے جس دین کو مسلمانوں کے لئے پیش کیا تھا اس کو مٹانے کے لئے یزید نے بہت کوشش کی ، جب امام حسین ؑسے یزید نے بیعت کا سوال کیا توآپؑ نے جواب میں کہا کہ مجھ جیسا یزید جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا۔ مولانا نے کہاکہ اب دنیا میں جو بھی حسین ؑجیسا مزاج رکھتا ہو وہ یزید جیسے کی بیعت نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں بھی یزیدی مزاج رکھنے والے لوگ دنیا میں موجود ہیں لیکن حسینی مزاج رکھنے والے لوگوں کو چاہیے کہ وہ حسینی کردار سے انہیں شکست دیں۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین ؑنے دنیا میں قیامت تک آنے والے انسان کو حق پر مر مٹنے کا درس دیا ہے۔ مولانا نے کہا کہ پیغمبر اسلام نے سجدے کو طول دے کر دنیا کے انسانوں کو حسین ؑکی شخصیت سے روشناس کیا۔ان کا کہنا تھا کہ رسولنے مسجد نبوی میں خطبے کے دوران حسین ؑکو ممبر رسول پر لا کر پہچنوایا اور مسجد میں نمازیوں سے کہا کہ یہ میرا حسین ہے اس پہچانو ،یہ مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں ،جس نے اس حسین کو اذیت پہنچائی اس نے مجھے اذیت پہنچائی۔اس دوران کشمیر کے نامور کشمیری ذاکر سید محمد فضل اللہ نے سات دن تک کشمیری زبان میں مرثیہ خوانی کی۔آخر پر مولانا سید اقرار حیدر زیدی نے تنظیم المومنین کی جانب سے تمام مومنین کا شکریہ ادا کیا۔
منڈی میں حسینی ہفتہ اختتام کو پہنچا
