سرینگر// انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن نے منشیات کے پھیلائو اور اس کو روکنے کیلئے زمینی سطح پر بیداری مہم چلانے کا فیصلہ لیا ہے،جس کے تحت کئی پروگراموں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔کمیشن کے سیکریٹری کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے اسکولوں اور کالجوں میں بیداری اور جانکاری مہم چلائے جائے گی۔انہوں نے کہا’’ اس خطرناک مسئلہ کو بڑے پیمانے پر ازالہ کرنا وقت کی پکار ہے،جس کیلئے وادی کے تمام اضلاع سے اساتذہ حضرات کیلئے پروگرام انعقاد کرنے کا فیصلہ لیا گیا،تاکہ انہیں منشیات کی وبائو کے مضر اثرات کے بارے میں جانکاری فراہم کی جائے۔‘‘ سیکریٹری بشری حقوق کمین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے انسٹی چیوٹ آف نیشنل ہیلتھ،گورنمٹ میڈیکل کالج میں19جون سے3 روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا،جس کے دوران انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن کے سربراہ جسٹس(ر) بلال نازکی مہمان خصوصی ہونگے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ اساتذہ کو اس وباکے نقصانات کے بارے میں جانکاری فراہم کی جائے گی،تاکہ وہ ابتدائی سطح پر اپنے تعلیمی اداروں میں اس کو روکنے کیلئے کام کریں ۔ اس سے قبل امسال بشری حقوق کمیشن کی رپورٹ ’’کشمیر میں منشیات کی لت پر مبنی علمی تجزیہ‘‘میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ39.5فیصد نوجوان ماحولیاتی دبائو کے نتیجے میں منشیات کی لت میں گرفتار ہوئے ہیں،جبکہ9.5فیصد نوجوان عشقیہ معاملات میں ناکام ہونے کی وجہ سے منشیات کا استعمال کر رہے ہیں۔یہ تحقیق وادی کے دو انسداد منشیات مراکز پولیس کنٹرول روم اور صدر اسپتال میں زیر علاج200مریضوں سے منشیات کی لت میں گرفتار ہونے کی وجوہات پر تیار کی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ40فیصد نوجوان،جن میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں شامل ہیں16سے25برس کی عمر کے درمیان ہیں۔‘‘ اس رپورٹ کے مطابق وادی میں نشے کی لت میں مبتلا ہزاروں لوگوں میں سے90فیصد کے قریب چھوٹے کنبوں سے تعلق رکھتے ہیں،جبکہ34.5فیصد ان کنبوں سے تعلق رکھتے ہیں،جن کی ماہانہ آمدنی45ہزار روپے سے زائد ہیں،اور2.5فیصد وہ لوگ بھی نشے میں گرفتار ہوئے ہیں،جن کے پاس با قاعدہ کوئی بھی ماہانہ آمدنی نہیں ہے۔ بشری حقوق کمیشن کی رپورٹ کے مطابق سرینگر کے صدر اسپتال میں قائم انسداد منشیات مرکز میںسال2016میں2535 ائو پی ڈی اور224انڈور مریضوں کی تشخیص کی گئی،جبکہ ان میں سال2017میں اضافہ ہوا،اور اس سال2692ائو پی ڈی اور408انڈور مریضوں کو دیکھا گیا۔گزشتہ برس سال2018میں اس میں مزید اضافہ ہوا اور3895ائو پی ڈی اور440انڈور مریضوں نے اس مرکز میں تشخٰص کرائی۔
منشیات کی وباء کا تدارک | حقوق کمیشن بھی سرگرم عمل،اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ
