منشیات کی تجارت|این آئی اے کی خصوصی عدالت میں 6افراد کیخلاف فردِ جرم عائد

جموں // قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتے کے روز 21 کلو ہیروئن ضبط کرنے اور 1.35 کروڑ روپے سے زیادہ کی نقد رقم سے متعلق ایک معاملے میں بینک منیجر سمیت 6 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ان میں سنٹرل کوآپریٹو بینک ہندوارہ کے برانچ منیجر ، آفاق احمد وانی سمیت چار ملزمان گرفتارہیں جبکہ دو دیگر مفرور ہیں۔تفتیشی ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ ہندوارہ سے تعلق رکھنے والے سبھی ملزمان کے خلاف چارج شیٹ این آئی اے کی خصوصی عدالت میں دائر کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ہندوارہ میں 11 جون کو ایک ملزم عبد المومن پیر کی نجی گاڑی کو کائرو پل پر ایک چوکی پر روکنے کے بعد 20 لاکھ روپے اور دو کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی ، جس کے بعد ایک مقدمہ درج کیا گیا۔پیر کے انکشاف پر دو اور ملزمان 50سالہ سید افتخار اندرابی اور  20سالہ اسلام الحق پیرکو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ این آئی اے نے 23 جون کو معاملہ ہاتھ میں لیا اور تفتیش شروع کی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور ملزم بینک منیجر ، جو فرار ہوا تھا ، کو تکنیکی تجزیے کی بنیاد پر 16 جولائی کو گرفتار کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ دوران تفتیش  یہ بات سامنے آئی کہ عبدالمومن پیر اور سلیم اندرابی سمیت ملزمان جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں میں سرحد پار سے اسمگلنگ کے ذریعہ منشیات لانیمیں ملوث تھے۔ترجمان نے بتایا ، "ملزم افتخار اندرابی اور عبدالمومن پیر نے  2016-17  کے دوران دہشت گرد تنظیموں لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین کے کارندوں سے ملاقات کے لئے متعدد بار پاکستان کا دورہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہیروئن کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم ملزموں نے لشکر طیبہ کی دہشت گردی کی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لئے  استعمال میں لائی تھی۔ترجمان نے بتایا کہ اندرابی کا بیٹا 31سالہ سلیم اور منیر احمد بانڈے اب بھی مفرور ہیں اور ان کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔