منجاکوٹ //ڈگری کالج ، اے ڈی سی پوسٹ اور منصف کورٹ کے قیام کی مانگ پر دوسرے روز بھی منجاکوٹ میں احتجاجی دھرنادیاگیا جس دوران کچھ وقت کیلئے جموں پونچھ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت بھی نہیں ہوئی ۔مظاہرین سے سابق وزیر صحت شبیراحمد خان نے بھی خطاب کیا ۔انہوںنے موجودہ حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ راجوری پونچھ کو ہر لحاظ سے نظرانداز کررہی ہے جو ناقابل برداشت ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ منجاکوٹ میں ڈگری کالج کی دیرینہ مانگ کے ساتھ ساتھ منصف کورٹ اور اے ڈی سی کی پوسٹ کو منظوری دے ۔انہوںنے درہال کے لوگوں کی مانگ کی بھی حمایت کی اور کہاکہ درہال میں بھی کالج قائم ہوناچاہئے ۔شبیر خان نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے مانگ کی کہ وہ جلد سے جلد ان کی مانگوں کو پورا کریںاور لوگوںکو احتجاج کرنے پر مجبور نہ کیاجائے۔شبیر خان نے کہاکہ اس سے پہلے بھی احتجاج میں مزید شدت آئے ، حکومت منجاکوٹ کے مطالبات پورے کرے ۔ اس موقعہ پر تمام پارٹیوں سے وابستہ کارکنان نے بھی دھرنے میں شرکت کی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہاکہ ان کا یہ احتجاج اور دھرنا مطالبات پورے ہونے تک جاری رہے گا۔یہ احتجاج اور دھرنا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے بینر تلے دیاگیا ۔ اس کمیٹی کے کنوینئر عبدالقادر خان نے بتایاکہ احتجاج اور دھرنے تب تک ختم نہیںہوںگے جب تک کہ ان کے مطالبات پورے نہیںہوجاتے ۔
منجاکوٹ میں دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنا
